ایران پر حملہ : ہم جانتے ہیں کہ حملہ کس نے کیا ۔ حسن روحانی، یوروپی ممالک کے سفراء واپس طلب 

تہران : ایران میں حکومت مخالف عرب گروپ ’ اہواز نیشنل ریزسٹنس ‘ نے ہفتہ کے روز ایرانی پاسداران انقلاب کی فوجی پریڈ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ کارروائی میں۲۹؍ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ ایرانی حکام نے اہواز میں حملے کے بعد ہالینڈ ، ڈنمارک اور برطانیہ میں اپنے سفراء کو واپس طلب کرلیا ۔ اور ان ممالک پر ایرانی اپوزیشن سے متعلق جماعتوں کو پناہ دینے کاالزام عائد کیا ہے ۔ایرانی وزیر خارجہ نے اس حملہ کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے ۔

حملہ کے ذمہ داران کے حوالہ سے ایرانی سرکاری بیانات میں تضاد پایاجارہا ہے ۔ ایسے میں ایران کے صدر حسن روحانی نے سکیوریٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کی شناخت کے لئے اپنے تمام اختیارات کا استعمال کریں ۔ واضح رہے کہ ہفتہ کے روز پر ایران پر حملہ میں فوجی پریڈ کے دوران نشانہ بنایا گیا جہاں متعلقہ عہدیدار موجود تھے ۔ یہ پریڈ عراق او رایران کی جنگ کی یاد میں ہرسال منعقد کی جاتی ہے ۔ ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق حملہ میں مارے جانے والے افراد کی تعداد ۲۹؍ تک پہنچ گئی ہے جب کہ ۶۰؍ سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ہیں ۔ایرانی سرکاری خبر رساں نیوز ایجنسی اسنا نے خوزستان صوبہ کے گورنر علی حسین زادہ کے حوالے سے بتایا کہ ۲؍ شدت پسند مارے گئے ہیں اور ۲؍ کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔

دریں اثنا حسن روحا نی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ یہ کام کس نے کیا ہے اور وہ کس سے وابستہ ہے ۔او راس کا قانونی وملکی مفاد میں رہ کر جواب دیا جائے گا ۔ اسی دوران اس حملہ کی ذمہ داری ایک ایرانی عرب تنظیم ’’ مقاومت ملی اہواز ‘‘ نے قبول کی ہے جو تیل سے مالا مال خوزستان صوبے میں نیاملک بنایا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ دولت اسلامیہ نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن دونوں تنظیموں نے اس سلسلے میں کوئی شواہد پیش نہیں کئے ۔