ایران ‘ مشرق وسطی کو عدم استحکام کا شکار کر رہا ہے ‘ مائیک پومپیو

نئے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ کی شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان سے ملاقاتیں
تل ابیب 29 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) نئے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ نے آج ایران پر تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ وہ مشرق وسطی کو عدم استحکام کا شکار کر رہا ہے ۔ سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے اپنے عہدہ سنبھالنے کے بعد چند گھنٹوں بعد ہی اپنے پہلے سفارتی دورہ کا آغاز کیا ۔ انہوں نے آج اتوار کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ریاض میں ملاقات کی جبکہ کل عشائیہ کے بعد انہوں نے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی ۔ پومپیو نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو سے ملاقات کیلئے تل ابیب کا بھی سفر کیا اور وہ اردن بھی جائیں گے ۔ پومپیو کا یہ دورہ تہران کے مخالفین کی تائید حاصل کرنے کی کوشش ہے اور ان حلیف ممالک کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران نیوکلئیر معاہدہ سے دستبرداری اختیار کرنے کے انتباہ سے واقف کروانا بھی ہے ۔ ریاض میں شاہ سلمان سے ملاقات کے بعد انہوں نے ایران پر مشرق وسطی کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ایران شام کے صدر بشارالاسد اور یمن میں شیعہ باغیوں کی مدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔ پومپیو نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران فرضی ملیشیا اور دہشت گرد گروپس کی تائید کر رہا ہے ۔ وہ یمن میں حوثی باغیوں کیلئے ہتھیار سربراہ کر رہا ہے اور ایران سائبر حملوں کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک شام میں بشارالاسد انتظامیہ کی تائید بھی جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ انتظامیہ کے برخلاف ہم ایران کی دہشت گردی کے بڑھتے اثرات کو نظر انداز نہیں کرینگے ۔ صدر ٹرمپ ایران پر دوبارہ تحدیدات عائد کرنے یا نہ کرنے کے تعلق سے 12 مئی کو فیصلہ کرنے والے ہیں اور اسی دن ایران نیوکلئیر معاہدہ کے مستقبل کا بھی پتہ چل جائیگا ۔