اہل بیت اطہار سے بغض و نفرت نہ رکھیں

مرسل : ابوزہیر نظامی
اہل بیت سے محبت نجات کا ضامن ہے اور اُن سے بغض نقصان کا باعث ہے ۔ آج آپ کی خدمت میں اہل بیت اطہار کی محبتوں میں اضافہ کی خاطر ایسی سات {۷} احادیث شریفہ تحریر کی جارہی ہیں جس کے ذریعہ یقینا بے حساب فائدہ ہوگا۔ اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی ذہن نشین کرلیں کہ اہل بیت اطہار کی محبت سے فائدہ تو ضرور ہوگا یہ بات تو اپنی جگہ مسلّم ہے، لیکن اگر کوئی اہل بیت اطہار سے بغض و عناد رکھے گا تو اُس کا حشر بھی بہت بُرا ہوگا۔
مناقب اہل بیت اطہار: اب یہاں پر بہت ہی اختصار کے ساتھ  اہل بیت اطہار رضوان اﷲتعالیٰ علیہم اجمعین کی فضیلت تحریر کی جارہی ہے ملاحظ ہو:
{۱} ’’حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم صبح کے وقت ایک اونی منقش چادر اوڑھے ہوئے باہر تشریف لائے تو آپ کے پاس حضرت حسن بن علی رضی اﷲ عنہما آئے اُنہیں اُس چادر میں داخل کرلیا، پھر حضرت حسین بن علی رضی اﷲ عنہما ائے اور وہ بھی اُن کے ہمراہ چادر میں داخل ہوگئے، پھر سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا آئیں تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اُنہیں بھی اس چادر میں داخل کرلیا، پھر حضرت سیدنا علی کرم اﷲ وجہہ آئے تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اُنہیں بھی چادر میں لے لیا۔ پھر آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم یہ آیت مبارکہ پڑھی {انما یرید اﷲ لیذ ھب عنکم الرجس أھل البیت و یطھرکم تطھیرا} جس کا ترجمہ یہ ’’اے اہل بیت ! اﷲ تعالیٰ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے {ہرطرح کی} آلودگی دور کردے اور تم کو {گناہوں سے} خوب پاک و صاف کردے۔‘‘ {مسلم، حاکم}  {حوالہ: غایۃ الاجابۃ فی مناقب القرابۃ}
{۲} ’’حضرت زید بن ارقم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اﷲ عنہم سے فرمایا: تم جس سے لڑوگے میں اُس کے ساتھ حالت جنگ میں ہوں اور جس سے تم صلح کرنے والے ہو میں بھی اُس سے صلح کرنے والا ہوں۔‘‘ {ترمذی، ابن ماجہ}
{۳} ’’حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی امت میں سب سے پہلے جس کے لئے میں شفاعت کروں گا وہ میرے اہل بیت ہیں، پھر جو قریش میں سے میرے قریبی رشتہ دار ہیں، پھر انصار کی پھر ان کی جو یمن میں سے مجھ پر ایمان لائے اور میری اتباع کی، پھر تمام عرب کی، پھر عجم کی اور سب سے پہلے میں جن کی شفاعت کروں گا وہ اہل فضل ہوں گے۔‘‘ {طبرانی}
بغض اہل بیت اطہار: اب اہل بیت اطہار رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین سے بغض، عداوت، نفرت رکھنے کی سزاء کیا ہے ملاحظ ہو:
{۴} ’’حضرت ابو سعید خدری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور  نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے! ہم اہل بیت سے کوئی آدمی نفرت نہیں کرتا مگر یہ کہ اﷲ تعالیٰ اسے دوزخ میں ڈال دیتا ہے۔‘‘ {ابن حبان اور حاکم}
{۵} ’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: بنوہاشم اور انصار سے بغض رکھنا کفر ہے اور اہل عرب سے بغض رکھنا منافقت ہے۔‘‘ {طبرانی}
{۶} ’’حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہم سے مخاطب ہوئے پس میں نے آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اے لوگو! جو ہمارے اہل بیت سے بغض رکھتا ہے اﷲ تعالیٰ اسے روز قیامت یہودیوں کے ساتھ جمع کرے گا تو میں نے عرض کیا: یارسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ! اگر چہ وہ نماز، روزہ کا پابند ہی کیوں نہ ہو اور اپنے آپ کو مسلمان گمان ہی کیوں نہ کرتا ہو؟ تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں۔‘‘ {طبرانی}
{۷} ’’حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: تین چیزیں ایسی ہیں وہ جس میں پائی جائیں گی نہ وہ مجھ سے ہے اور نہ میں اس سے ہوں {اور وہ تین چیزیں یہ ہیں} علی رضی اﷲ عنہ سے بغض رکھنا، میرے اہل بیت سے دشمنی رکھنا اور یہ کہنا کہ ایمان {صرف} کلام کا نام ہے۔‘‘ {دیلمی}
خلاصئہ مضمون:  اب ہم تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ اہل بیت اطہار سے سچی اور پکّی محبت رکھیں، بغض ، عناد اور نفرت سے اپنے آپ کو بچائے رکھیں اور خاص طور پر اس مہینہ کے فیوض و برکات حاصل کرنے کی کوشش کریں، تاکہ اس سے آنے والے لمحات میں کامیابی اور سرفرازی نصیب ہوجائے۔ آمین
zubairhashmi7@yahoo.com