اگلے امتحان کے لئے کیرانہ لوک سبھا سیٹ پر ضمنی الیکشن پر ‘اکھیلیش یادو ‘ مایاوتی نے معاہدے کے طور پر بات چیت شروع کی

اترپردیش۔ جمعرات کی صبح اکھیلیش یادو نے ضمنی الیکشن نے نتائج کو ’’ اتحاد‘‘ کی جیت قراردیا۔

ماضی میں بی ایس پی کو اتحاد کے نام سے ڈر تھا ‘ اور اس سبب یہ تھا کہ ووٹوں کی منتقلی کا فائدہ بی ایس پی سے زیادہ اس کی اتحادی پارٹی کو مل سکتا ہے۔

گورکھپور اور پھلپور میں جیت کی چمک دمک کے درمیان سماج وادی پارٹی او ربہوجن سماج پارٹی کے سربراہان کے درمیان میں چہارشنبہ کے روز لکھنو میں ہوئے چالیس منٹ کی بات چیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان میں انتخابی مفاہمت بڑے پیمانے پر آگے بڑھے گی۔

لکھنو میں آنے والی اس تبدیلی سے واقف ہیں ان کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان میں اتحاد جو اعلی سطح کا ہے کہ وہ آگے بھی جاری رہے گا۔سال2019کے مجوزہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر دونوں پارٹی سیاسی جماعتوں نے اصولوں کی بنیاد پر’’ سیٹوں کی تقسیم‘‘ کے لئے رضامندی ظاہر کرچکے ہیں ۔

جمعرات کے روز چندی گڑہ میں بات کرتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ ضمنی انتخابات کے بعد بی جے پی کی ’’ نیند آرڑ گئی ہے‘‘اور قومی امید ہے کہ لوک سبھا انتخابات قبل ازوقت کرائے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان میں ہونے والی وسیع پیمانے کے اتحاد پر سیٹوں کی تقسیم منحصر ہے۔

اترپردیش میں80لوک سبھا سیٹیں ہیں او رگورکھپور و پھلپور ہرانے کے بعد اب بھی بی جے پی کے پاس71سیٹیں ہیں۔

دونوں علاقائی حریفوں کا اگلا امتحان مغربی اترپردیش کے کیرانا ضمنی الیکشن میں ہوگا ‘ جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ حکم سنگھ کے فبروری میں فوت ہوجانے کے بعد سے خالی ہے۔

اور اس بات کے اشارے بھی مل رہے ہیں وہاں سے بی ایس پی اپنا امیدوار ٹہرائی گئی اور سماج وادی پارٹی کی مدد سے الیکشن لڑے گی۔ اترپردیش کے حالیہ ضمنی الیکشن میں بی ایس پی نے اپنا کوئی امیدوار نہیں کھڑا کیاتھا اور گورکھپور اور پھلپور میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار وں کا مکمل طور پر تعاون کیا

۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اکھیلیش او رمایاوتی کے درمیان میں’’ رابطہ‘‘ او ریہ بات چیت فبروری کے اوائل سے ہی شروع ہوگئی تھی۔تاہم شما ل مشرقی علاقوں کے انتخابی نتائج کے بعد دونوں کے ضمنی انتخابات میں اتحاد کے فیصلے کو عملی جامعہ پہنایاگیا

۔بی جے پی نے نارتھ ایسٹ کی تینوں ریاستوں میں حکومت تشکیل دینے میں کامیاب رہی ہے۔ بی ایس پی او رایس پی کے درمیان میں’’ محدود اتحاد‘‘ کا اعلان 4مارچ کو کیاگیا۔