’’اگر اُدھر سے گولی چلے گی تو اِدھر سے گولا داغا جائیگا‘‘ امیت شاہ

’’پلوامہ کا ہم نے انتقام لے لیا‘‘، بی جے پی کے باقی رہنے تک ہندوستان میں دو وزرائے اعظم ناممکن

تسگائوں (مہاراشٹرا) ۔17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے چہارشنبہ کو یہاں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں بی جے پی باقی ہے کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور اٹوٹ حصہ رہے گا۔ امیت شاہ نے یہ بات نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے حالیہ بیان کے تناظر میں کہی جس میں انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ کشمیر کا ایک علیحدہ وزیراعظم ہونا چاہئے۔ امیت شاہ نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ہندوستان میں دو وزرائے اعظم کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کشمیر کو ہندوستان سے الگ کردینا چاہتی ہے۔ عمر عبداللہ نے بیان کیا تھا کہ جموں و کشمیر کا سمجھوتہ اس ریاست کے لیے علیحدہ وزیراعظم اور صدر کی شرط پر کیا گیا تھا۔ اس امر پر بھی عمر عبداللہ نے وزیراعظم کے سخت ردعمل کو دعوت دی۔ وزیراعظم نے اس کے بعد کانگریس سے مختلف جلسوں کی تقاریر میں یہ مطالبہ کرنا شروع کردیا کہ وہ اپنے حلیف کے اس بیان کی وضاحت کرے۔ انہوں نے پاکستان سے بین سرحدی دہشت گردی کے درآمد ہونے کے بارے میں کہا کہ اگر وہاں سے گولی چلے گی تو ہندوستان سے گولا داغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی تلاش کرکے انہیں قتل کردیا جائے گا۔ انہوں نے بیان کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو محفوظ بنانے پر کام کیا۔ ہم نے بالا کوٹ فضائی حملے کے ذریعہ اپنے سپاہیوں کی موت کا بدلہ لیا۔ شاہ نے کانگریس۔ این سی پی اتحاد کو بھی نشانہ بنایا۔ جو 15 سال تک اور 2014ء تک مہاراشٹرا میں جاری رہا۔ یہاں تک کہ بی جے پی نے اسے اقتدار سے محروم کردیا۔ امیت شاہ نے بتایا کہ کانگریس نے مہاراشٹرا کو ترقی کے راستے سے ہٹادیا جب کہ بی جے پی نے اس ریاست کو دوبارہ اس راستے پر گامزن کردیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’کانگریس کے صدر راہلو اور این سی پی کے صدر شرد پوار نے ہندوستان کے غریبوں کے لیے کیا کیا۔؟