اک معصوم سی نیکی …..

ننھے منے دو بھائی تھے۔ دونوں ایک مدرسے میں پڑھتے تھے ۔ ایک دن کی بات ہے‘مدرسے کی چھٹی ہوئی ۔ دونوں نے اپنے بستے لئے گھر کو روانہ ہوئے۔ ہنستے کھیلتے جارہے تھے۔ اچانک ننھے کی نظر ایک منی بیاگ پر پڑی ‘ منی بیاگ بیچ راہ میںپڑا تھا۔ ننھے نے دوڑ کر اٹھالیا بولا بھائی جان نہ جانے کس کا ہے ؟اس میں تو روپئے رکھے جاتے ہیں۔منے نے منی بیاگ لے لیا ۔ کھول کر دیکھا ۔ اس میں کئی خانے تھے ۔ کسی میں نوٹ رکھے تھے کسی میں روپئے پیسے ‘ایک خانے میں ایک تصویر تھی ‘تصویر کی پشت پر لکھا تھا ۔ ایم اے امتیاز ہیڈ ماسٹر ‘نورعین اسکول ‘پتہ دیکھا دونوں سمجھ گئے ۔ ہو نہ ہو یہ بیاگ انہی کا ہے ۔ منے نے کہا میں نے اسکول دیکھا ہے ۔ یہ ہمارے راستے میں پڑتا ہے ۔ چلیں ان کا پتہ لگا کر دے آئیں ۔ وہ بیچارے بہت پریشان ہوں گے ۔ دونوں نور عین اسکول پہنچے ۔ چپراسی انہیں ہیڈ ماسٹر صاحب کے پاس لے گیا ۔ منی بیاگ ہیڈ ماسٹر صاحب ہی کا تھا۔ بچوں کی ایمانداری سے بہت خوش ہوئے ۔ دونوں کی بڑی تعریف کی مٹھائی کیلئے پیسے دینے لگے ۔ مگر دونوں نے پیسے لینے سے انکار کردیا۔