اچھی عادت

اچھی عادت دوستو ، اپناؤ اب
کام اچھے کرکے تم دکھلاؤ اب
اچھی عادت سے رہو گے ، سرخرو
پاؤ گے عزت جہاں میں، چار سو
اچھی عادت گر کرو گے اختیار
تم زمانے میں رہو گے باوقار
بچے بوڑھے سب کریں گے قدر تب
پیار کے موتی کریں گے نذر تب
کام لو ہر دم ، حسن گفتار سے
لوگ بھی باتیں کریں گے پیار سے
ہے تم پر بڑوں کا احترام
باادب ہو کر کرو ، ان کو سلام
سچ کہو ، جو بھی کہو ، بس سچ کہو
صاف اور ستھرے ہمیشہ ہی رہو
وقت کا ہر حال میں رکھو ، خیال
وہ کرو ، دنیا بھی دے جس کی مثال
اچھی عادت کیا ہے ، اس کو جان لو
اس میں کیا خوبی ہے ، یہ پہچان لو
اچھی عادت کا صلہ ، کیا خوب ہے
جس میں یہ عادت ہے ، وہ محبوب ہے