آدمی

آدمی: ’’مجھے ڈاکٹر سے ملنا ہے۔‘‘ ڈاکٹر بولا: فرمائیں۔ میں ڈاکٹر ہوں۔ یہاں پر پریکٹس کرتا ہوں۔‘‘ آدمی نے کہا۔ ’’میں اپنے علاج کے لیے حاضر ہوا ہوں۔‘‘ ڈاکٹر نے کہا: ’’میں نے عرض کیا ہے میں یہاں پر پریکٹس کر رہا ہوں۔‘‘ آدمی نے کہا۔ ’’مجھے پریکٹس کرنے والا نہیں مجھے تو ایسا ڈاکٹر چاہیے جو میرا علاج کر سکے۔ ورنہ میں طبعی موت مرنا پسند کروں گا۔‘‘
سر کے بال
ایک عورت گنجی تھی اتفاق سے اس کے سر پر تین بال اگ آئے۔ اسے ایک دعوت میں جانا تھا اس نے اپنی نوکرانی کو بلایا اور خوش ہو کر بولی:’’یہ دیکھو میرے سر پر تین بال اگے ہیں میرا جوڑا بنادو‘‘۔ نوکرانی جوڑا بنانے لگی تو ایک دم مایوس ہو کر بولی:’’ایک بال ٹوٹ گیا ہے‘‘۔ عورت نے کہا:’’چلو پھر چٹیا ہی بنادو‘‘۔ چٹیا بنانے کی کوشش میں ایک بال اور ٹوٹ گیا تو نوکرانی نے عورت کو بتایا۔ یہ سن کر وہ بولی:’’چلو کوئی بات نہیں آج میں بال کھول کر ہی چلی جاوں گی‘‘۔
نکاح
نکاح سے پہلے مولوی صاحب نے احتیاطاً اعلان کیا۔ ’’کسی صاحب کو اس شادی پر اعتراض ہوتو بیان کر سکتا ہے؟‘‘ مجھے کچھ کہنا ہے ایک آواز ابھری۔ ’’چپ رہو تم دولہا ہو۔‘‘ مولوی صاحب نے ڈانٹا۔
دودھ والا
گھر پر کوئی نہیں تھا دودھ والے نے گھنٹی بجائی اند ر سے طوطے کی آواز آئی: ’’کون ہے؟‘‘۔ دودھ والے نے کہا:’’دودھ والا‘‘۔ طوطے نے پھر پوچھا:’’کون ہے؟‘‘۔ دودھ والے نے پھر جواب دیا:’’دودھ والا‘‘۔ آخر با بار ایک ہی سوال سے تنگ آ کر دودھ والے نے پوچھا:’’آخر تم کون ہو؟‘‘۔ طوطے نے کہا:’’دودھ والا‘‘۔