اُردو میں اشتہار بازی کے ذریعہ مسلم رائے دہندوں کولبھانے شیو سینا کی کوشش

ممبئی: مجالس مقامی انتخابات میں شیوسینا نے اپنی حلیف جماعتوں بالخصوص بی جے پی کے خلاف اپنی انتخابی مہم شروعات کردی ہے ‘ بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی ‘ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ جنگ نہایت دلچسپ موڑ تک پہنچ گئی جہاں ہاں ناظرین جمعہ کے روز شیو سینا نے ریاست کے تمام اُردو روزناموں میں اپنی پارٹی امیدواروں کی کامیابی کے لئے اُردو تیار کئے گئے اشتہارات کے ذریعہ عوام سے اپیل کی ہے۔

اس میں چونکنے والی بات نہیں ہے یہ صرف ایک سیاسی ہتھکنڈہ ہی ہے کیونکہ جو شیوسینا ’’ اقلیتوں کے متعلق غیرجانبدار‘‘ تھی اچانک وہ اپنے رویہ میں تبدیلی ظاہر کررہی ہے۔

اُرد وزبان میں اور اُردو اخبارات میں شائع اشتہارات اسی جانب اشارہ کرتے ہیں۔یہ بھی قابل مذمت بات ہے کہ جو شیو سینا مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کروانے کی کوشش کررہی ہے 220سے زائد امیدوار میں صرف پانچ مسلمانوں کو ہی ٹکٹ دیا ہے۔

جب سے بی جے پی اورشیوسینا نے بی ایم سی انتخابات میں علیحدہ مقابلہ کرنے کا فیصلہ لیاہے تب سے شیو سینا لیڈروں نے اس بات کے لئے ذہن بنالیا ہے کہ وہ مسلم رائے دہندوں کا استعمال کریں گے۔

جس نے ساجد سوپاری والا نے حاجی عرفات کے ساتھ مل کراس انتخابی مہم شروعات کی ہے ‘ انہیں امید ہے کہ وہ مسلمانوں کو کچھ اور سیٹ ملیں گے بالخصوص گوند ۔ مان کرد علاقے سے جہاں پر مسلمانوں کی اکثریت پائی جاتی ہے۔

درایں اثناء ان دنوں بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان میں جاری گھمسان کے ممبئی میں مسلمان مزے لوٹ رہے ہیں۔مسلم سماج کے لیڈر گذارش کے انداز میں کہاکہ جب سینا لیڈر نریندر مودی کو عوام کے سامنے ’پھیکو ‘ کہیں گے وہ دن ہمارے لئے راحت کا ہوگا۔