اولڈ سٹی کو گولڈ سٹی بنانا میرا خواب: فیروز خاں

پرانے شہر میں باصلاحیت نوجوان موجود، حوصلہ افزائی کی ضرورت ، چندرائن گٹہ میں پدیاترا، عوام کی جانب سے استقبال

حیدرآباد۔/30مارچ، ( سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کے کانگریس امیدوار محمد فیروز خاں نے کہا کہ وہ اولڈ سٹی کو گولڈ سٹی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ پرانا شہر حکومتوں اور عوامی نمائندوں کی عدم توجہی کے سبب پسماندگی کا شکار ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ پرانے شہر میں نوجوانوں میں قابلیت و صلاحیت نہ ہو، یہاں کے نوجوان بھرپور صلاحیتوں کے حامل ہیں صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی صحیح رہنمائی اور حوصلہ افزائی کی جائے۔ عوامی نمائندوں نے کبھی بھی نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی فکرنہیں کی بلکہ انہیں ہمیشہ سیاسی مقاصدکیلئے استعمال کیا گیا۔ فیروز خاں نے آج حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ کے مختلف علاقوں میں پیدل دورہ کیا جہاں عوام کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ فیروز خاں نے پیلی درگا، صلالہ، ممتاز باغ، کیشو گیری ہلز، کمہار واڑی کے اطراف و اکناف علاقوں سے عمر گلشن فنکشن ہال چندرائن گٹہ چوراہا تک دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ جگہ جگہ ان کی گلپوشی کی گئی۔ مقامی کانگریسی قائد عیسیٰ بن عبید مصری اور دوسرے ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر فیروز خاں نے کہا کہ پرانے شہر کے اطراف و اکناف کے علاقے دن بہ دن ترقی کررہے ہیں لیکن پرانا شہر مسلسل پسماندگی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائبر آباد، ہائی ٹیک سٹی اور دیگر علاقوں میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے ادارے اور دیگر کمپنیاں قائم ہورہی ہیں۔ مذکورہ علاقوں میں سڑکیں، بریجس اور دیگر بنیادی سہولتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں لیکن پرانا شہر آج بھی تنگ سڑکوں کا شکوہ کررہا ہے۔ کیا مسلم قیادت کو فکر نہیں کہ وہ مسلمانوں کی آبادیوں کو ترقی سے ہمکنار کرے۔ پرانے شہر میں آج تک میٹرو ریل پراجکٹ کا آغاز نہیں ہوا۔ افسوس تو یہ ہے کہ آر ٹی سی کی قدیم بسیں پرانے شہر میں چلائی جاتی ہیں جبکہ نئے شہر میں ایر کنڈیشنڈ بسیں چلتی ہیں۔ فیروز خاں نے کہا کہ اگر عوام انہیں ایک مرتبہ لوک سبھا حلقہ حیدرآباد سے نمائندگی کا موقع دیں تو وہ پانچ برسوں میں ترقی کی مثال قائم کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ پانچ برسوں میں اپنے وعدے پورے نہ کرسکیں تو دوبارہ عوام سے رجوع نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل ایرپورٹ، مادھا پور اور ہائی ٹیک سٹی جیسے علاقوں کی ترقی کے مقابلہ پرانے شہر کی صورتحال بالکل ہی مختلف ہے اور اس پسماندگی کیلئے کون ذمہ دار ہیں اس سے عوام بہتر طور پر واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی نمائندگی کرنے والے اسد الدین اویسی یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہی مسلمانوں کے حقیقی نمائندہ ہیں حالانکہ انہوں نے کبھی بھی مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی ترقی کیلئے ٹھوس قدم نہیں اٹھائے۔ فیروز خاں نے کہا کہ پرانے شہر میں 60 فیصد نوجوان ہیں جو اپنی صلاحیتوں کے ساتھ ترقی کے خواب دیکھ رہے ہیں لیکن ان کے لئے بہتر مواقع فراہم نہیں کئے گئے۔