جیسا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ ’’کھلاؤ سونے کا نوالہ اور دیکھو شیر کی نظر سے…‘‘ تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ بچوں کی تربیت کی خاطر اس قدر ظالم اور جابر بن جائیں کہ وہ اپنے مسائل اور دل کی بات ہی آپ سے شیئر نہ کرسکیں۔
کیوں کہ بچوں کے ساتھ آپ کی گفتگو اور ان کے مختلف مسائل پر بات چیت ان کی تربیت کے سلسلے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بچوں کے ساتھ گفتگو کرنے سے آپ کو ان کی الجھنوں اور پریشانیوں کا پتہ چلتا ہے۔ لہذا آپ ان کے مسائل اور پریشانیوں کو دور کرنے کی تدبیر کرسکتے ہیں یا انھیں اس سلسلے میں بہتر مشورے دے سکتے ہیں۔ بچوں کو گھر میں ہمیشہ آزادی کے ساتھ اپنی رائے کے اظہار کا موقع دیں۔ کیوں کہ اسی صورت میں آپ ان کے دل کی بات اور ذہن میں پرورش پانے والے خیالات سے آگاہ ہوسکتے ہیں اور پھر ان کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔ لہذا ان کے ہر مسئلے پر کھل کر بات چیت کریں، ورنہ آپ کی سختی اور تکلیف انھیں آپ سے دور کرسکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ بہت سے معاملات میں کنفیوژن کا شکار ہوکر کسی نہ کسی مشکل سے دوچار ہوجائیں۔