انڈونیشیا میں تباہ کن زلزلہ اور سونامی ، 400 ہلاک

ہزاروں زخمی ، درجنوں افراد لاپتہ ، متعدد عمارتیں منہدم ، ملبہ سے نعشوں کو نکالنے کی مہم ،جزیرہ سولاویسی اور شہرپالو میں دِلخراش مناظر
جکارتہ۔ 29 ستمبر (اے ایف پی) انڈونیشیا میں گزشتہ روز کے ہولناک زلزلے اور سونامی کے نتیجہ میں مہلوکین کی تعداد 400 سے زائد ہوچکی ہے اور دیگر ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں جن کے علاج کیلئے مختلف دواخانوں میں بڑے پیمانے پر ہنگامی خدمات جاری ہیں۔ علاوہ ازیں منہدمہ عمارتوں کے ملبہ سے زندہ بچ جانے والے افراد اور نعشوں کو نکالنے کی مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ انڈونیشیا کے وسطی جزیرہ سولاویسی میں 7.9 شدت کے ہلاکت خیز زلزلے کے درمیان 1.5 (میٹر) تقریباً 5 فٹ بلند سمندری لہر سے شہر پالو بڑے پیمانے پر جان و مال کی تباہی کی آغوش میں چلا گیا تھا۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ 350,000 کی آبادی والے اس شہر میں مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ آفات سماوی کی دوہری تباہی اس وقت سارے علاقہ کو اپنا گرفت میں لی جب جمعہ کی شام ہزاروں افراد وہاں ساحلی تہوار خانے کیلئے پہونچے تھے۔ ان میں سینکڑوں افراد ہنوز لاپتہ ہیں جن کے حشر کے بارے میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

دواخانے زخمیوں سے ہوچکے ہیں۔ بستروں کی عدم دستیابی اور ناکافی جگہ کے سبب کئی زخمیوں کا کھلے آسمان تلے علاج کیا جارہا تھا جبکہ دیگر زندہ بچ جانے والے افراد ملبہ سے نعشیں نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جہاں انتہائی دلخراش مناظر دیکھے گئے۔ ایک شخص کو اپنے کمسن بچہ کی کیچڑ میں لت پتہ نعش اٹھائے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس موقع پر لئے گئے ویڈیو فٹیج میں یہ بھی دکھایا گیا کہ کئی عمارتیں اور ایک بڑی مسجد زیرآب ہوگئی ہے۔ قریب ہی کئی بلند عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا، زلزلے اور سونامی کیلئے مخدوش علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے ایک جزیرہ لومبوک میں جولائی اور اگست کے دوران زلزلوں کے نتیجہ میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر جوکہ وڈوڈو نے کہا کہ زلزلہ اور سونامی میں زندہ بچ جانے والے کو راحت اور طبی سہولتیں پہونچانے اور ملبہ سے مہلوکین کی نعشیں نکالنے کیلئے متحرک کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں متاثرین کی تلاشی اور راحت رسانی ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ مختلف علاقوں سے کئی نعشیں دستیاب ہوگئی ہیں۔ زلزلہ کے مبدہ سے سینکڑوں میل اور رہنے والے افراد نے بھی اپنے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے کی اطلاع دی ہے۔ اس زلزلہ اور سونامی سے چند گھنٹے قبل اس علاقہ میں معمولی شدت کا زلزلہ ہوا تھا جس میں کم سے کم ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔ ڈسمبر 2004ء کو بحرالکاہل کے اس علاقہ میں قیامت خیز سونامی کے سبب 220,000 ہلاک اور دیگر ہزاروں لاپتہ ہوگلائے تھے، جن میں انڈونیشیا میں ہلاک 1,68,000 افراد بھی شامل تھے۔