انمول موتی

٭ علم ایسی دولت ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ بڑھتی جاتی ہے۔
٭ اپنی ذات کی حفاظت کرو ورنہ تمہارا وجود اس پتے کی داستان بن کر رہ جائے گا جو ہوا کے سہارے بے منزل راستوں پر سفر کرکے ایک دن کسی کے قدموں تلے ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے
٭ نالائقوں کے پاس بیٹھ کر کوئی لائق نہیں بنتا
٭ انسان خود غرض ہوجائے تو اچھے برے کی تمیز بھلا بیٹھتا ہے

٭ نظر آنے والی حقیقت ہمیشہ آدھا سچ ہوتی ہے
٭ زیادہ بولنے والا انسان بے وقوف ہوتا ہے
٭ حکمت مسلمانوں کی کھوئی ہوئی چیز ہے
٭ قناعت آلام کی کنجی ہے
٭ غرور عقل کیلئے آفت ہے
٭ ادب لوگوں کیلئے ڈھال ہے
٭ موت کو اپنے تکیے کے نیچے رکھ کر سویا کرو
٭ جو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرے اللہ تعالیٰ اس کی مدد ضرور کرتا ہے

٭ جہالت زندوں کی موت ہے
٭ توبہ کرنا آسان ہے لیکن گناہ چھوڑنا مشکل
٭ دوسروں کے مال کا لالچ نہ کرنا بھی داخل سخاوت ہے
٭بے حد اعتقاد بربادی اور نکتہ چینی، بدنصیبی ہے
٭ تمہاری عقل ہی تمہارا استاد ہے
٭ کوئی خوبی انصاف سے زیادہ عظیم نہیں
٭ تجسس، ذہین لوگوں کی مستقل خصوصیت ہے۔
٭سچ بول کر بیشک کسی کا دل توڑ دو مگر جھوٹ بول کر کسی کو خوشی مت دو
٭دشمن سے ہمیشہ بچو اور دوست سے اس وقت جب وہ تمہاری تعریف کرنے لگے۔