انتخابی جلسوں میں مودی اور راہول میں نوٹوں کی تنسیخ پر تکرار

وزیراعظم چائے والے کی توہین نہ کریں: راہول ، مودی کا مالدیپ کا دورہ

امبیکاپور ؍ ساگر ۔ 16 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی اور صدر کانگریس راہول گاندھی کے درمیان مدھیہ پردیش کے انتخابی جلسوں میں ایک دوسرے سے نوٹوں کی تنسیخ کے مسئلہ پر زبانی تکرار ہوگئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ اقدام ہنوز کانگریس کیلئے ’’پریشان کن‘‘ ہے جبکہ اپوزیشن کانگریس کے صدر نے اس کو آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا اسکام قرار دیا۔ نوٹوں کی تنسیخ کے دو سال بعد جس کی وجہ سے راتوں رات 500 اور 1000 روپئے کے نوٹ منسوخ کردیئے گئے تھے، احتجاجی مظاہرے بی جے پی اور کانگریس قائدین کی بات چیت کا گرماگرم موضوع بن گئے ہیں اور دونوں پارٹیوں کے قائدین نے اس اقدام پر زبانی تکرار ہوا کرتی ہے۔ چھتیس گڑھ میں 20 نومبر کو دوسرے مرحلہ کی رائے دہی مقرر ہے جبکہ مودی نے دعویٰ کیا کہ عوام کے پاس نوٹوں کی تنسیح ایک مسئلہ نہیں بلکہ ایک خاندانی واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمولی آدمیوں اور دوستوں نے روپیہ اپنے بستروں میں جمع کر رکھا تھا جو اس اقدام کی وجہ سے باہر آ گیا جبکہ کانگریس کے پیشانی پر اس کی وجہ سے شکنیں پیدا ہوگئیں جبکہ مدھیہ پردیش کے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جہاں 28 نومبر کو رائے دہی مقرر ہے، وزیراعظم پر نوٹوں کی تنسیخ کے سلسلہ میں ایک بار پھر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے غریبوں کی سخت محنت کے ذریعہ حاصل کی ہوئی دولت پر ڈاکہ ڈالا ہے اور چند مالدار افراد کو فائدہ پہنچایا ہے۔ راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ نوٹوں کی تنسیخ سے کالے دھن کو سفید دھن میں تبدیل کرنے میں مدد ملی۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ مدھیہ پردیش کانگریس میں خانہ جنگی جاری ہے جبکہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہیکہ وزیراعظم بار بار خود کو چائے والا کہتے ہوئے چائے والوں کی توہین نہ کریں۔ 19 نومبر کو وزیراعظم نریندر مودی کے ایم پی ایکسپریس وے کا افتتاح کریں گے تاکہ زبردست آلودگی میںکمی واقع ہوسکے۔ وزیراعظم مالدیپ کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں ہفتہ کے دن شرکت کریں گے اور اس کیلئے مالدیپ کے دورہ پر روانہ ہوں گے۔