امریکی کانگریس نے ایران کے خلاف جنگ چھیڑنے کا حق چھین لیا

واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے متفقہ طور پر ایک ترمیم کو منظوری دی ہے جس کے بعد صدرڈونالڈ ٹرمپ کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران کیخلاف جنگ کا اعلان نہیں کرسکتے ۔

یہ ترمیم ڈیموکرٹک رہنما کیتھ مورس ایلیسن او ردیگر ڈیموکریٹک او رریپبلکن سنٹروں نے کانگریس کے ایوان میں پیش کی تھی ۔جس میں واضح کیا گیا ہے کہ صدر کوایسا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ کانگریس کو نظر انداز کرکے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کا حکم دے سکیں ۔

یہ ترمیم امریکی صدر ٹرمپ کے بین الاقوامی جوہری معاہدہ سے باہرنکلنے کے دوہفتوں کے بعد کی گئی ہے ۔ایلیسن کا کہنا ہے کہ متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔

یہ ترمیم ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ایران کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں پرلگام لگانے کے لئے ہے۔اس ترمیم سے ایک مضبوطی پیغام یہ گیا ہے کہ امریکی عوام او رکانگریس ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتی ہے۔

امریکی کانگریس نے اس قدم کی حمایت کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم سے بہت خوشی ہوئی ہے ۔ جس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ امریکی صدر کو ایران کے خلاف جنگ چھیڑنے کا حق نہیں ہے ۔

امریکہ کے ایک رہنما جان سکو وسکی کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم ایک تاریخ ساز ہے ۔جو یہ واضح کرتا ہے کہ امریکی عوام ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔