امریکی دباؤ کے سامنے جھکنا غداری جیسا ، سعودی عرب کو دہشت گردی سے بچانے کیلئے تیار : ایرانی صدر حسن روحانی 

تہران : ایرانی رہنماؤں کی طرف سے اسرائیل کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ایران کے صدر حسن روحانی نے سالانہ اسلامی اتحاد کانفرنس سے خطاب کر دوران کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے منحوس نتائج میں سے ایک اس علاقہ میں سرطان کی بیماری پھیلنا ہے ۔ انہوں نے اسرائیل کو ایک جعلی نظام حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے مغربی ممالک نے ایجاد کیا ہے ۔

خبر رساں ادارہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران حزب اللہ او رحماس جیسے عسکریت پسند گروپوں کی حمایت کرتا ہے جو اسرائیل کی تباہی کے خواہاں ہیں ۔ ایران نے کبھی اسرائیل پرحملہ کی دھمکی نہیں دی تاہم اسرائیلی حملہ کی صورت میں تباہ کن نتائج سے خبر دار کرتا آیا ہے ۔ دوسری جانب اسرائیل کی طرف سے ایران کو اپنی بقا کیلئے خطرہ قرار دیا جاتا ہے ۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ علاقہ کی مسلم اقوام کے ساتھ قریبی تعلقات پیدا کرتا ہے تا کہ اسرائیل کی حفاظت کی جاسکے ۔ ان کا بظاہر اشارہ سعودی عرب کی طرف تھا جو امریکہ کا قریبی اتحادی ملک ہے ۔

روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی دباؤ کے سامنے جھکنا غداری جیسا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران سعودی عرب کو دہشت گردی او رسوپر پاور سے بچانے کیلئے تیار ہے۔ سعودی عرب کے حوالے سیبات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سعودی باشندوں کو بھائی مانتے ہیں ۔ او رہم مکہ او رمدینہ کے لوگو ں کو بھی بھائی مانتے ہیں ۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کرلئے جب ایرانی مظاہرین نے ایران میں قائم سعودی سفارتی مراکزکو نقصان پہنچایاتھا ۔