امریکی حملہ میں 50 سے زائد طالبانی کمانڈر ہلاک

کابل۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں طالبانی کمانڈروں کی ایک میٹنگ کے دوران امریکی فضائیہ کے حملہ میں پچاس سے زائد چوٹی کمانڈرمارے گئے ہیں۔افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل مارٹن او ڈونیل نے آج بتایا کہ ہلمند صوبہ کے موسی ضلع میں واقع طالبانی جنگجوؤں کے ایک اہم گڑھ میں امریکی حملے سے اتنے کمانڈروں کا ایک ساتھ مارا جانا طالبان کے لئے بہت بڑا جھٹکا ہے ۔امریکی فوج کے مطابق گزشتہ 24مئی کو ہوئی اس میٹنگ میں فراہ سمیت افغانستان کے مختلف صوبوں سے طالبانی جنگجو شامل ہوئے تھے ۔مسٹر ڈونل نے کہاکہ ہمارا خیال ہے کہ یہ میٹنگ ان کے اگلے منصوبہ کا حصہ تھی لیکن امریکی فوجیوں کے حملہ سے ان کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یقینی طورپر یہ ایک زوردار حملہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دس دنوں میں امریکی فوجیوں کے حملوں میں کئی دیگر چوٹی کے اور کم رینک کے طالبانی کمانڈر مار ے گئے ہیں۔ادھر طالبان نے امریکی فوج کے اس دعوے کو خارج کرتے ہوئے اسے محض پروپگنڈہ قرار دیا اور کہا کہ امریکی فوج نے موسی قلع میں دو رہائشی عمارتوں پر حملہ کیا، جس میں پانچ شہری مارے گئے اور تین دیگر لوگ زخمی ہوئے ہیں۔طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ یہ رہائشی علاقہ ہے جس کا طالبان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ۔