امریکہ میں میرٹ پر مبنی ایمیگریشن، ہنرمندوں کو داخلہ، ٹرمپ کا خطاب

میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے فنڈس ، ایمیگریشن لاٹری برخاست، اصلاحات کیلئے اپیل

واشنگٹن ۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بڑے پیمانے پر منقسم کانگریس اور ملک کیلئے اپنی میعاد کے دوسرے سال کا ایجنڈہ پیش کرنے کیلئے آج اپنا پہلا اسٹیٹ آف یونین خطاب کیا، جس میں ایمیگریشن جیسے مسائل پر دوطرفہ تعاون و تال میل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آئی ایس آئی ایس اور نیوکلیئر اسلحہ سے لیس شمالی کوریا سے نمٹنے کا عہد کیا۔ صدر ٹرمپ نے اپنے 80 منٹ کے خطاب کے دوران چار ستون پر مبنی ایمیگریشن منصوبہ پیش کیا۔ یہ ایک ایسا اہم مسئلہ ہے جس پر صدارت پر ان کے پہلے سال کے دوران بڑے پیمانے پر بحث کی گئی تھی۔ انہوں نے میرٹ پر مبنی ایک ایسے ایمیگریشن نظام کیلئے امریکی کانگریس تائید کی اپیل کی، جس کے ذریعہ ہنرمند افراد کو داخلہ مل سکتا ہے۔ یہ ایک ایسی تجویز ہے جس سے ہندوستان جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے ٹیکنالوجی کے پیشہ سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے ایسے منصوبہ کا خاکہ بھی پیش کیا، جس سے 1.8 ملین غیرقانونی ایمیگرینٹس کو ملک میں رہنے کی اجازت حاصل ہوگی۔ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے فنڈس فراہم ہوں گے، ویزا لاٹری سسٹم ختم کیا جائے گا اور خاندانوں کے ایمیگریشن قوانین میں اصلاحات ہوں گے۔ امریکی تاریخ کے ایک طویل ترین اسٹیٹ آف یونین خطاب میں 71 سالہ ٹرمپ نے اپنے انتظامیہ کی اقتصادی کامیابی کا پیام دیا، جس میں ہوئے اسٹاک بازار میں استحکام اور بیروزگاری میں کمی بھی شامل ہے۔ بزنسمین سے سیاستداں بننے والے 71 سالہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ روابط کے بارے میں جاری تحقیقات پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے ڈیموکریٹس اور ریپبلکنس سے اپیل کی کہ وہ امریکی عوام کی بھلائی کی خاطر ماضی میں بڑے پیمانے پر نظریاتی تقسیم کو ملحوظ رکھتے ہوئے متحد ہوجائیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران امریکہ کی فتوحات اور سانحوں پر مبنی واقعات کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ محض المیہ یا سانحہ کے اوقات ہی متحد ہوجانا کافی نہیں ہوتا۔ صدر نے کہا کہ ’’آج رات میں اپیل کرتا ہوں کہ ہم سب اپنے اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے مشترکہ موقف اختیار کریں اور ان عوام کی بھلائی کیلئے متحد ہوجائیں جنہوں نے ہمیں منتخب کئے ہیں‘‘۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’ہم ہر پس منظر، رنگ، مذہب اور نسل سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی حفاظت کیلئے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے ارکان کے ساتھ کام کرنے کیلئے اپنا ہاتھ آگے بڑھاتا ہوں‘‘۔ ٹرمپ نے مزید کہاکہ ’’اب میرٹ پر مبنی ایمیگریشن نظام کی سمت پیشقدمی کا وقت آ گیا ہے اور ایسے ہنرمند و باصلاحیت افراد کو داخلہ دینے کی ضرورت ہے جو یہاں کام کرنا چاہتے ہیں اور وہ جو ہمارے معاشرہ کیلئے تعاون کرنا چاہتے ہیں اور ملک سے محبت اور احترام کرتے ہیں‘‘۔