الیکشن کمیشن نادر مثال قائم کرنے کوشاں: کانگریس

کانگریس کارکنوں کو جعلی ایگزٹ پولس سے بد دل نہ ہونے راہول گاندھی کا مشورہ
نئی دہلی۔22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) رائے دہی کے جاری رہنے کے دوران کانگریس نے کہا کہ الیکشن کمیشن دستوری ادارہ کہلانے کے قابل نہیں ہے۔ کیوں کہ الیکشن کمشنر اشوک لاواسا نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نئی حکومت کے لیے سیاہ رازوں اور الگ تھلگ کمروں کی ایک ایسی مثال قائم کرنا چاہتا ہے جس کا ماضی میں کوئی تذکرہ نہیں ملتا۔ ایک دن قبل الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ ناراضگی کو بھی کارروائی میں شامل کیا جائے گا لیکن اجلاس کاملہ کی کارروائی میں لاواسا کا تبصرہ بھی شامل ہے۔ منگل کے دن انتخابی ادارے نے اکثریتی ووٹ سے لاواسا کے مطالبہ کو مستر دکردیا اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کا اعلان کردیا۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جعلی ایگزٹ پولس پر یقین نہ کریں اور بد دل نہ ہوں کیوں کہ آئندہ 24 گھنٹے ہمارے لیے انتہائی اہم ہیں۔ ہمیں آئندہ 24 گھنٹے چوکس رہنا ہوگا اور ہر چیز پر نگرانی رکھنی ہوگی۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ہم سچائی کے لیے لڑرہے ہیں اس لیے ہمیں تشہیر سے تبدیل نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پولس بالکل جعلی ہیں اور انہیں کچرے کی کونڈی میں پھینک دینا چاہئے۔ کیوں کہ ایگزٹ پولس کا مقصد آپ کی سخت جدوجہد کو ناکام کردینا ہے۔ پیر کے دن کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ونڈرا نے بھی اپنے پیغام میں انہی جذبات و احساسات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ کانگریس کارکنوں کو جھوٹی تشہیر کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ افواہیں اڑائی جاتی ہیں اور ایگزٹ پولس میں رجحانات کا اظہار کیا جاتا ہے لیکن جاریہ لوک سبھا انتخابات کے بعد جن عوامی رجحانات کی تشہیر کی جارہی ہیں وہ بالکل بے بنیاد اور غلط ہیں۔ کانگریس کارکنوں کو اپنا حوصلہ نہیں کھونا چاہے اور افواہوں اور ایگزٹ پولس سے متاثر نہیں ہونا چاہئے جنہیں کانگریس ارکان عملہ کی حوصلہ شکنی کے مقصد سے پھیلایا جارہا ہے۔