اسکول کے قریب شراب خانہ ، عدالت کے حکم خلاف ورزی ، مقامی رہائشوں کو بھی پریشانی 

حیدرآباد : شہر کے نواحی علاقہ سرور نگر کرمن گھاٹ میں کے ننداوانم کالونی میں ایک سرکاری اسکول کے قریب شراب خانہ کھولا گیا ہے ۔ مقامی افراد نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے۔او راس کی شکایت محکمہ آبکاری کوبھی دی گئی ہے ۔ اس شراب خانہ ایک سرکاری اسکول کے قریب کھولا گیا ہے ۔ کالونی میں رہنے والوں کے سخت اعتراض کرنے پر با رانتظامیہ نے کچھ دنوں تک ملتوی کردیا ۔ لیکن دو دن قبل یوم اطفال کے موقع پر اس شراب خانہ کو دوبارہ کھول دیاگیا ۔

شراب خانہ اسکول سے صرف بیس میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے جو سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے ۔ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ اسکولس سے کم از کم سو میٹر کے فاصلہ پر کوئی بھی شراب خانہ کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کالونی کے رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اس شراب خانہ کے انتظامیہ نے یہاں کے رہنے والوں کو اس بار میں نوکری کا جھانسہ دے یہاں پر بار کھولنے میں کامیاب ہوگیا ۔ اس اسکول کے سامنے ایک بس اسٹاپ بھی ہے ۔ یہاں پربس کا انتظارکر نے والے مسافرین کو روزانہ شرابیوں سے تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سرکاری اسکول میں تقریبا ۴۰۰؍ طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ انہیں شرابیو ں کے شور و غل سے پریشانی کا سامنا کرپڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کالونی میں کئی لوگ رہتے ہیں ۔

خاص طور پر رات کے ا وقات میں شرابی شراب پی کر سڑک ہنگامہ کرتے ہیں جس سے یہاں کے رہنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ محکمہ آبکاری کے عہدیدار نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اس طرح کو ئی بھی مسائل نہیں ہیں ۔ مذکورہ اسکول اور شراب خانہ کے درمیان ۱۳۰؍ میٹر کا فاصلہ ہے۔ جب کہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت ۱۰۰؍ میٹر کی ہے ۔