اسلام اپنے اخلاق و کردار سے پھیلا: امام حرم 

نئی دہلی: اسلام دین رحمت ہے ۔یہ تشدد کا دین نہیں ہے۔اسلام اپنے اخلاق و کردار سے پھیلا ہے۔وہ انسانی جان و مال اور عزت و آبرو کا محافظ ہی نہیں ہے وہ جانوروں کا بھی محافظ ہے۔

ان خیالات کا اظہار مفتی حرم مسجد نبوی ابراہیم بن ابراہیم الترکی نے کیا۔وہ آج مر کزی جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام رام لیلا میدان میں ’’ قیام امن عالم و تحفظ انسانیت‘‘ کے عنوان سے 34ویں آل انڈیا اہل حدیث دہ روزہ عظیم الشان کانفرنس کے موقع پر نماز جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔

انہوں نے اس تاریخی میدان میں ہزاروں افراد پر مشتمل نماز جمعہ کی امامت کی۔اس موقع پر انہوں نے اللہ سے دعا کی کہ ہندوستان کو امن کاگہوارہ بنائے اورعام شہریوں کی حفاظت کرے۔امیر مرکز جمعیت اہل حدیث مولانا اصغر علی نے اپنے صدارتی بیان میں کہا کہ ہمارا پیغام امن عالم کو عام کرنا ہے۔

اسلام کے معنی امن و سلامتی کے ہے ۔یہی پیغام تمام مسلمانوں کو عام کر ناہے۔ان کی تنظیم ہندو، مسلم ، سکھ ، عیسائی ، شیعہ ، سنی ،بھا ئی بھائی کا نعرہ ا نکی تنظیم آج بھی لگاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قیمت پر بے راہ روی ، لسانی ، علاقائی ، اور عنصری عصبیت ، جمہوری اقدار کی پا مالی ، عورتوں کی اہانت ، شراب نوشی ، منشیات کی کثرت جیسی برائیوں کو وقوع پذیر ہونے نہیں دیں گے۔

ا س موقع پر جمعےۃ العلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ان دنوں ہمارا ملک بڑے مشکل دور سے گذر رہا ہے ۔بعض طاقتیں دوسروں کو محروم کرنا چا ہتی ہے۔لیکن ان کو نہیں معلو م کہ یہ آزما ئشیں ہمیں مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ بخشتی ہیں۔

مولانا مدنی نے مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کو امن و انسانیت کے عنوان سے کانفرنس انعقاد کرنے پرانہیں دلی مبارکبا د پیش کی۔انھوں نے کہا کہ میں اس کانفرنس میں شرکت کو باعث سعادت سمجھتا ہوں۔

او راس کی کا میابی کے لئے دعا کرتاہوں۔دہلی اقلیتی کے چیر مین ڈاکٹر ظفر الاسلام نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماع مسلمانان ہند کی امن پسندی کا مظاہرہ ہے او ر یہ بتا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف با لکل متحد ہے۔

مولانا شیر خان جمیل احمد بر طانوی نے کہا کہ کانفرنس کا عنوان نہایت اہم ہے ۔موجودہ حالات میں اس کی اہمیت اور زیادہ ہوجاتی ہے۔آج پوری دنیا کو امن کی زیادہ ضرورت ہے۔اس جماعت او ردیگر جماعتوں نے اس ملک کو آزادی دلانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔