اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف ملی وسماجی تنظیموں کا مظاہرہ 

سفارت خانے کی طرف بڑھتے قدم پولیس نے روکے‘ گوبیک نتین یاہو کی صداؤں کی سے گونجا آسمان
نئی دہلی۔ نئی دہلی کی فضا میں نتن یاہو گو بیک کی صدائیں گونی رہی تھیں ار بسوں وکاروں میں بیٹھے ہوئے راہگیرگردنیں اچکااچکاکر نعرہ بازی کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھ رہے تھے۔موقع تھا اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے ہندوستان دورے کی مخالفت کا او رمخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کررہی تھیں ملک کے مختلف ملی اور سماجی تنظیمیں ۔

فلسطین او رہندوستانی قومی پرچم کے ساتھ فلسطینیوں کی حمایت میں لکھے ہوئے پلے کارڈ ہاتھ میں لئے مظاہرین کے چہروں پر غم وغصہ کی لہر الگ ہی نظر آرہی تھی۔

مظاہرین میں کل ہند مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد ‘ ویلفیر پارٹی کے سربراہ قاسم رسول الیاں ‘ یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے حاجی خالد سیفی‘ جماعت اسلامی کے میڈیا انچارج ارشد شیخ‘ انعام الرحمن ‘ سماجی کارکن ندیم خان‘ انہد کے اویس سلطان ‘ انڈین فیڈریشن آف ٹریڈ یونین( ایفٹو) کی قومی کمیٹی کی صدر ارپنا‘ کے علاوہ ایس ائی او کے اظہر الدین‘ ٹیم کے لوگ ‘ باسو او رسی پی ائی کے کارکنان اور جے این یو وجامعہ کے طلبہ نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین ہمایوں روڈ پر یکجا ہوئے جس کے بعد انہیں اسرائیلی سفارت خانے سے تھوڑا پہلے مسیحی قبرستان کے پاس روک دیاگیا۔

اس موقع پر نوید حامد نے کہاکہ ملک میں ایک بہت پرانی مثال مشہور ہے کہ جو جیسا ہوتا ہے او ر وہ ویسے ہی لوگوں سے دوستی بھی کرتا ہے۔کچھ ایسا ہی حال ہمارے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کا بھی ہے ‘ جنہوں نے مظلوم فلسطینیوں کے خون سے آلودہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو کو گلے لگایا ہے او ران کو ہندوستان جیسے پرامن اور انسانیت کے حامی ملک میں مہمان بناکر بلالیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم مرکزی حکومت کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نتن یاہوکا دورہ درمیان میں ہی ختم کرنے انہیں واپس بھیج دیا جائے۔ اور بڑاسوال رکھتے ہوئے نوید جاوید نے کہاکہ ایسے دور میں جبکہ خود امریکہ‘ جرمنی ‘ فرانس جیسے ممالک میں ایک سے بڑھ کر ایک جدید ترین ہتھیار دستیاب ہیںآخر کیاوجہہ ہے کہ ملک کی مودی حکومت سیدھے طور پر اسرائیل سے کروڑ وں روپئے کے ہتھیاروں اور حفاظتی معاہدہ کررہا ہے۔ کیا اس کمائی سے غاصب اسرائیل نہتے فلسطینیوں کو پسپا کرنے اور ان کو تبا ہ کرنے کاکام نہیں کررہا ہے۔

سماجی کارکن ندیم خان نے کہاکہ فلسطین ‘فلسطینیوں کا ہے اور اسے کوئی نہیں چھین سکتا ہے۔ خالد سیفی نے کہاکہ ہندوستانی حکومت کی دوغلی پالیسی برادشت نہیں کی جائے گی ایکطرف تو اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف ووٹ کرتے ہیں اور دوسری طرف اس کے وزیر اعظم کو مہمان بناکر گلے لگاتے ہیں۔ ہم سب لوگ نتن یاہو کے ہندوستان دورے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور انہیں واپس بھیجے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔