اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی کو گولی مار دی

یروشلم۔ یکم اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) ایک فلسطینی نے رملہ اور یروشلم کو علیحدہ کرنے والی مقبوضہ غرب اردن کی بڑی فوجی چوکی کے اسرائلی پہرے دار کو چاقو مارکر زخمی کردیا تھا اسے آج گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔ یہ اطلاع پولیس نے دی ہے ۔یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب چند گھنٹے قبل امریکی صدر براک اوباما سمیت عالمی لیڈر یروشلم میں اسرائیلی سیاست داں شمعون پیرز کی تدفین کیلئے جمع ہوئے تھے ۔ یہاں فلسطینی صدر محمود عباس کے آنے پر اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے ان کا بھی استقبال کیا تھا۔اسرائیلی پولیس کی ترجمان لوبا سامری نے کہا کہ مشرقی یروشلم کا رہنے والا28 سالہ شخص چاقو لہراتا ہوا قلاندیا چوکی پر پہنچا اور ایک پہرے دار پر حملہ کردیا۔ اسے فوراً ہی گولی ماردی گئی۔ محافظ چاقو کے وار سے شدید طور پر زخمی ہوگیا ہے اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔پچھلے سال غرب اردن، مشرقی یروشلم اور غزہ پٹی میں پرتشدد واقعات میں 219 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے ۔ ان میں سے 148کو حکام نے حملہ آور قرار دیا ہے جبکہ دیگر عام شہری تھے جو جھڑپوں یا احتجاج کرتے ہوئے ہلاک کردیئے گئے ۔یہ فلسطینی کسی تنظیم کی طرف سے نہیں بلکہ ذاتی طور پر حملے کرتے ہیں، ان کے پاس چاقو کے علاوہ کوئی مہلک ہتھیار بھی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کم از کم 33 اسرائیلیوں کی جان لی ہے ۔ دورے پر آئے ہوئے دو امریکی بھی مارے گئے ہیں۔