ارنب بمقابلہ راجدیپ۔گوسوامی کے بچاؤ کے سبب ٹوئٹر صارفین کی انوپم کھیر پر برہمی

نئی دہلی۔ارنب گوسوامی پر جھوٹ کا سہارا لینے کی بات سینئر صحافی راجدیپ سردیسائی نے کی جس کے بعد انوپم کھیر ارنب گوسوامی کی حمایت میں اگے ائے ۔ مگر کھیر کو ارنب کی حمایت کا خمیازہ ٹوئٹر پر بھگتنا پڑرہا ہے۔انڈیا ٹوڈے میں شائع خبر کے مطابق جو واقعہ ارنب نے بیان کیاتھا وہ دراصل پیش آیاتھا مگر ارنب کے ساتھ نہیں۔

راجدیب سردیسائی نے اس تمام واقعہ کو اپنی کتاب 2014 ۔ دی الیکشن چینچڈ انڈیا میں لکھاتھا۔ جب ارنب کا وائیرل ویڈیو راجدیب کی نوٹس میںآیا ‘ تب راجدیب نے فیصلہ کیا ہے وہ اس کو ٹوئٹر پر پیش کریں گیں او رحقائق کو بہتر پس منظر کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔تاہم ٹوئٹر ظالم ہے اس پر کچھ لوگوں نے کہاکہ ارنب گوسوامی کبھی جھوٹ نہیں بولتے ‘ اور کچھ نے کہاکہ ’’ وہ یومیہ اساس پر ایسا کرتے ہیں‘‘۔

ایک روز قبل راجدیب سردیسائی نے پوچھا کہ اگر ارنب گوسوامی جرنلزم چھوڑدیں گے اور تو کیاان کی تاریخ جھوٹی ثابت ہوگی۔ اس ٹوئٹ کے حوالے سے انوپم کھیر نے صلح کی کوشش میں کہاکہ’’ قوم جانا چاہتی ہے کہ کتنی بار آپ نے صحافت سے استعفی دیا ہے جب اپ کی مشہور کہانیاں جھوٹی ثابت ہوئی؟‘‘۔

سردیسائی نے اس کا جواب بھی دیا‘ مگر ہمت والے انوپم کھیر نے انہیں رضاکارانہ طور پر مشورہ دیا اور کہاکہ’’ مجھے یقین ہے ارنب اپنی جنگ خود لڑرہا ہے۔ مگر آپ لوگ نے اتنے سال ساتھ کام کیا ہے ۔ ٹوٹے ہوئے رشتوں کی بھی ایک مریادہ ہوتی ہے‘‘۔

https://twitter.com/Punofgod/status/910485684497956864

https://twitter.com/sanjayuvacha/status/910717162070798336

https://twitter.com/sratsingh/status/910707235579355138

ایک ویڈیو جو ارنب گوسوامی کا وائیرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ گجرات فسادات کے دوران کس طرح ان کی کار کو روکا گیاتھا۔