ادتیہ ناتھ سرمایہ کاروںکو راغب کرنے آج ماریشس روانہ

اترپردیش میں سازگار ماحول فراہم کرنے امریکی کمپنیوں کو یقین دہانی کے بعد چیف منسٹر یوگی کا اگلا قدم
لکھنؤ ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کل چہارشنبہ کو ماریشس کیلئے روانہ ہورہے ہیں تاکہ این آر آئیز کو مدعو کر سکیں جبکہ چند روز قبل ریاست میں سرمایہ کاری سے دلچسپی رکھنے والی امریکی کمپنیوں کا سرخ قالین پر خیرمقدم کیا گیا۔ چیف منسٹر کل صبح ممبئی سے پورٹ لوئی کیلئے پرواز کریں گے۔ وہ ماریشس کے سہ روزہ دورہ پر ہوں گے جس کے دوران وہ پرواسی بھارتیہ دیوس میں حصہ لیں گے جو سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا بڑا ایونٹ ہے، پرنسپل سکریٹری (اطلاعات) اوانیش اوستھی نے آج نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ ادتیہ ناتھ امکان ہے ہندوستانی نژاد افراد کو بھی این آر آئی دیوس میں حصہ لینے کی دعوت دیں گے جو لکھنؤ میں آئندہ سال مارچ میں منعقد شدنی ہے۔ ماریشس میں اپنے قیام کے دوران چیف منسٹر یوپی اپنی ریاست میں سرمایہ کاری کیلئے این آر آئیز سے ملاقات کرتے ہوئے مختلف امکانات کھوجیں گے۔ پرنسپل سکریٹری اوستھی چیف منسٹر کے قافلہ کا حصہ ہوں گے۔ ادتیہ ناتھ ریاست میں سرمایہ کاری کیلئے سہولت پیدا کرنے والے سرکاری اقدامات کی بابت این آر آئیز کو واقف کرائیں گے۔ ہندوستان، ماریشس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور 2007ء سے اس جزیرہ قوم کو اشیاء اور خدمات کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک بھی ہے۔ چیف منسٹر کا دورہ دو درجن سے زائد امریکی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ان کی حالیہ میٹنگ کے بعد پیش آرہا ہے، جس میں انہوں نے ریاست میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا تھا۔ ادتیہ ناتھ نے امریکی کمپنیوں کو سرمایہ کار کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے میں اپنی حکومت کی سنجیدگی کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ اس ریاست کی معیشت ہند ۔ امریکہ روابط کو تقویت پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ 26 بڑی امریکی فرمس کے نمائندہ 50 رکنی وفد نے چیف منسٹر یوگی سے یہاں یو ایس ۔ انڈیا اسٹریٹیجک پارٹنر شپ فورم کے بیانر تلے ملاقات کی تھی۔

جیٹلی کیس میں کجریوال کی عرضی خارج
نئی دہلی ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ میں آج چیف منسٹر اروند کجریوال کی وہ عرضی خارج کردی جو مرکزی وزیر ارون جیٹلی کے دائر کردہ ہتک عزت مقدمہ میں کرکٹ کے ادارہ ای ڈی سی اے کے 1999ء اور 2014ء کے درمیان اجلاسوں کی تفصیلات طلب کئے جانے کی استدعا کے ساتھ داخل کی گئی۔ جوائنٹ جسٹرار پنکج گپتا نے کجریوال اور 5 دیگر کو راحت دینے سے انکار کیا۔