اخبار

روزانہ صبح سویرے
نماز کو جاؤ منہ اندھیرے
عبدل سائیکل والا آئے
تازہ تازہ خبریں لائے
اس پہ ہیں اخبار بہت سے
جس کے ہیں بیمار بہت سے
صبح سویرے صدا لگائے
گھر گھر میں اخبار پہنچائے
قتل ہوا ہے کہیں پہ انساں
کچل گئے ہیں کہیں پہ ارماں
کہیں ہوئی ہے مار کٹائی
کہیں کسی کی شامت آئی
کہیں پولیس سے ہاتھا پائی
کہیں کسی نے چیز چرائی
کسی صفحہ پر پھول کھلے ہیں
کہیں پرانے دوست ملے ہیں
کسی صفحہ پر ملک کا والی
کسی صفحہ پر باغ کا مالی
کہیں کسی طوفاں نے گھیرا
کہیں پہ ہے ظلمت کا ڈیرا
صلح صفائی چوری ڈاکہ
ساری باتوں کا ہے خاکہ
ہوٹل پر اخبار جب آئے
بوڑھے بڑے پڑھنے آئے
اِ ک اِک ورق کو ہاتھ میں پکڑیں
ختم کریں بس ساری خبریں
لوٹ کے گھر کو کوئی نہ جائے
جب تک کاغذ پھٹ نہ جائے
شمشاد کوثری