آکاش وانی کی آردو سروسیس کو ختم کرنے کی سازش ‘ دودرجن کے قریب ملازمین کو ہٹادیاگیا‘ متعلقہ اعلی حکام سے نمائندگی بھی رائیگاں

نئی دہلی: ہفتہ بھر چوبیس گھنٹوں تک جاری رہنے والے آکاش وانی اُردو خدمات ( ا ی ایس ڈی) کو بند کرنے کی سازشیں زور شور سے جاری ہیں۔ حالانکہ آکاش وانی کے دوسرے شعبوں میں کے خلاف بھی کچھ کاروائی ہوئی ہے جس میں جزوقتی ملازمین کی برطرفی عمل میں ائی ہے مگر سب سے بڑی کاروائی اُردو شعبہ میں کام کرنے والے ملازمین کے خلاف کی گئی ہے جس کے تحت ایک روز قبل 32جزوقتی ملازمین میں سے 28کو بناء کسی وجہہ سے ہٹادیاگیاہے۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ ان میں سے کچھ ملازمین ایسے بھی ہیں جو 22سال سے محکمے میں اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یعنی ایک ایسے وقت سے آکاش وانی سے جڑے ہوئے جب انہیں تا تو بہت کم یا پھر کوئی معاوضہ بھی ادا نہیں کیاجاتاتھا۔اب جبکہ کچھ بہتری ائی ہے او رکچھ ٹھیک انداز میں پیسے ادا کئے جارہے ہیں تو ایسے وقت انہیں محکمہ سے نکال دیا جارہا ہے‘ جس کی وجہہ سے یہ لوگ کافی مایوسی کا شکار ہورہے ہیں۔واضح رہے کہ جزوقتی خدمات انجام دینے والے ملازمین ایک ڈیوٹی پر تین سو روپئے ادا کئے جاتے ہیں جبکہ انہیں مہینے میں دو تین ڈیوٹی مل جاتی تھی۔

دستور کے مطابق انہیں مہینے میں دو یہ سال میں72ڈیوٹی دینے کا حکم دیاگیاہے۔اگر کسی کو اس سے زیادہ ڈیوٹی دینے پڑتی ہے تو اس کے لئے علیحدہ آرڈر پاس کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔حالانکہ ملازمین سے بات کرنے پر پتہ چلتا ہے وہ جزوقتی ہی کام کرتے تھے مگر پچھلے دودہوں سے وہ آکاش وانی سے وابستہ تھے جس کے سبب ادارہ سے ان کی وابستگی نہایت والہانہ تھی اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں پر کام کرتے ہوئے وہ اُردو کی خدمت کرتے ہوئے مسرت محسوس بھی کرتے تھے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ 23جولائی کوتحریری امتحان اور 27جولائی کو اڈیشن مقرر تھاجس میں نئے درخواست گذاروں کو بھی امیدوار بنایاگیاتھاجبکہ سابق میں خدمات انجام دینے والوں کو کوئی مکتوب ارسال نہیں کیاگیا

ملازمین کے مطابق انہیں فون پر اڈیشن کے لئے کہاگیاتھاجس کے بعد ان کا بھی اڈیشن ہوا اور جب نتائج جاری کئے تو32میں سے صرف28لوگوں کا انتخاب کیاگیاباقی کوہٹادیاگیااور نئی لوگوں میں پانچ کا انتخاب عمل میںآیا۔ملازمین نے بتایا کہ جہاں پر دولوگوں کی ڈیوٹی لگ جاتی تھی وہیں پر ایک سے کام لیا جارہا ہے۔محکمہ کی اُردوپروگرام کے میعار کو بھی تباہ کردیاجارہا ہے۔ برطرف ملازمین نے ڈائرکٹر آکاش وانی کے بشمول محکمے کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ اس کی شکایت کی مگر کچھ بھی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ اب ملازمین نے ارادہ کیاہے کہ وہ محکمہ اطلاعات ونشریا ت کی وزیر سے اس ضمن میں شکایت کریں گے۔ ملازمین کا ماننا ہے کہ انہیں ہٹانے کی وجہہ بھی نہیں بتائی گئی ہے اور نہ ہی یہ متعلقہ محکمہ کی اجازت سے ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میں معلوم ہونا چاہئے کہ ہمیں کس لئے‘ کس کی ایما اور اس کے اشارہ پر ہٹایاگیا ہے۔ قبل ازیں یہ پہلے موقع نہیں ہے کہ اُردو کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے ۔ ڈی ڈی اُردو کے ملازمین کیساتھ بھی کافی زیادتیا ں ہوئی اور آج بھی ہورہی ہیں۔ آکاوش وانی اُردو شعبہ کے برطرف ملازمین کو خدشہ ہے کہ سروسیس کے معیار کو گھٹا کر آنے والے دنوں میں اُردو کے خدمات کو ہی بند کردیاجائے گا۔