’’آپ ہمارے ساتھ ہیں یا قطر کیساتھ؟ نواز شریف سے شاہ سلمان کا سوال

اسلام آباد۔ 14 جون (سیاست ڈاٹ کام) ’’آپ ہمارے ساتھ ہیں یا قطر کے ساتھ؟‘‘ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے یہ سوال پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران اٹھایا جو قطر بحران کا سفارتی حل تلاش کرنے کی کوشش میں مملکت سعودی عرب پہونچے تھے۔ ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ سعودی فرمانروا نے پیر کو جدہ میں ملاقات کے دوران نواز شریف پر زور دیا کہ قطر پر وہ واضح موقف اختیار کریں۔ اس پاکستانی روزنامہ نے مزید لکھا کہ ’’شاہ سلمان کے اس سوال پر کہ آیا ’’ہمارے ساتھ ہیں یا قطر کے ساتھ؟‘‘ پاکستان نے سعودی عرب پر واضح کردیا کہ مشرق وسطیٰ میں پیدا شدہ سفارتی بحران میں وہ کسی بھی فریق کی طرف داری نہیں کررہا ہے۔ اخبار نے لکھا کہ قطر کو دہشت گردوں کی تائید و مدد کرنے کیلئے موردالزام ٹھہراتے ہوئے سعودی عرب اور اس کے چند حلیف ممالک نے تیل و قدرتی گیاس کی دولت سے مالامال قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے ہیں جس کے بعد سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کے معاملے میں پاکستان محتاط راستہ اختیار کیا ہے لیکن سعودی عرب چاہتا ہے کہ وہ (پاکستان) اس کے ساتھ رہے۔ اس اخبار نے جدہ کے شاہی محل میں ہوئی بات چیت کے بارے میں بریفنگ دینے والے اعلیٰ سرکاری عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ خلیجی بحران میں پاکستان کسی بھی صورت میں کسی ایک فریق کی ایسی طرفداری نہیں کرے گا جس سے مسلم دنیا میں تقسیم و انتشار پیدا ہوسکتا ہے۔ اخبار نے کہا کہ ’’پاکستان نے سعودی عرب کو اطمینان دلانے کیلئے بلاشبہ یہ کہا کہ صورتحال میں پیدا شدہ کشیدگی کو کم کرنے کیلئے وہ قطر پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے تیار ہے۔ اس مقصد سے وزیراعظم نواز شریف کویت، قطر اور ترکی کا دورہ کریں گے‘‘۔ نواز شریف نے خلیجی ممالک میں پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا اور دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ جدہ کا دورہ کیا تھا، لیکن مصالحت کیلئے کئے گئے ان کے اس دورہ سے فوری طور پر کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔ اس دوران قطر نے کہا ہے کہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے والے ممالک کی فکر و تشویش کے ازالہ کیلئے وہ تیار ہیں۔