آسام میں شہریت کا معاملہ : مقامی اضلاع میں مقدمہ منتقل کرنے کی اپیل پر سماعت 

نئی دہلی : آسام میں شہریت سے متعلق ایک اہم مقدمہ جو جمعیۃ علماء ہند صوبہ آسام نے دائر کیا ہے ۔ سپریم کورٹ میں اس کی سماعت ہوئی ہے ۔جمعیۃ علماء کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ جے دیپ گپتا ، ایڈوکیٹ منصور علی ، ایڈوکیٹ ابوالقاسم نے کورٹ سے اپیل کی ہے کہ جن لوگوں کو عارضی طو رپر کسی دوسرے شہر یا ضلع میں رہنے کی وجہ سے وہاں کے ٹریبونل میں شہریت ثابت کرنے کیلئے نوٹس بھیجا جارہا ہے اسے ان کے مقامی ضلع میں منتقل کرنے کا حکم دیا جائے تا کہ لوگوں کو پریشانی سے بچایا جائے ۔مگر آسام حکومت کے وکیل شبھ رائے دیپ نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ انہیں کیلئے دو ہفتوں کا وقت دیا جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا ۔

جمعیۃعلما ء ہندکے جنرل سکریٹری مولاناسید محمود مدنی او رجمعیۃ علماء ہندکے آسام کے صدر ورکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل نے کہا کہ سرکار خوامخواہ ٹال مٹول کررہی ہے کیو نکہ عدالت نے اس پر پہلے ہی اسٹے لگا چکی ہے ۔

مولانا بدر الدین نے مزید کہا کہ توکیا سرکار کو جواب داخل کرنے کا اب تک وقت نہیں ملا کہ آج پھر سے مزید وقت طلب کیا ۔حالانکہ یہ ایک سیدھا سادھا معاملہ ہے ۔جن لوگو ں کو نوٹس بھیجا گیا وہ اپنی شہریت ثابت کرنے تیار ہیں ۔او راپنی شہریت ثابت کرنے والے ڈاکو منٹ بھی پیش کرنے تیار ہیں مگر وہ یہ چاہتے ہیں کہ یہ کام ان کے مقامی ضلع میں ہو تا کہ بہت سی پریشانیوں سے بچ سکے ۔مگر سرکار اسے بھی لٹکا کر لوگوں کو اور پریشان کررہی ہے ۔