آزادی کی تاریخ کا مطالعہ مسلمانوں پر لازمی ۔ مولانا سجاد نعمانی کا خطاب۔ ویڈیو

ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے مسلمانوں کے خطاب کرتے ہوئے تحریک آزادی پرمشتمل تاریخ کا مطالعہ کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ تاریخ پر کئی ضخیم کتابیں رقم کی گئی ہیں ۔

برٹش حکومت نے نہرو‘ پٹیل اور گاندھی کے درمیان ہوئے مذاکرات کے منٹس پر مشتمل ایک سرکاری ثبوت کے طور پر کتابیں شائع کی ہیں۔ جس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ ملک کے بٹواری کی ایک فیصد ذمہ داری بھی مسلم لیگ یا کسی مسلمان پرعائد نہیں ہوتی او ریہ کام گاندھی ‘ نہرو اور پٹیل پرعائد ہوتی ہے جنھوں نے ملک کو تقسیم کردیا۔

مولانا نے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے جب تبدیلی مذہب کا اعلان کیا تب برٹش حکومت نے پارلیمنٹ میں 1935ایکٹ قائم کیا۔مولانا سجاد نعمانی نے اس بات کا دعوی پیش کیاکہ گاندھی جی نے اس تحریک کو سالہ سالوں تک بند کردیاتھا اس کو بھیم راؤ امبیڈکر کی جانب سے تبدیلی مذہب کے اعلان کے بعد مسلمانوں کے ساتھ دوبارہ شروع کیا

او ربنگال سے مسلم کش فسادات کی شروعات بھی ہوئی جس کاواحد مقصد یہ تھا کہ تبدیلی مذہب سے ان کروڑہا لوگوں کو باز رکھنا تھا جو بھیم راؤ امبیڈکر کے سماج سے تعلق رکھتے تھے اور فسادات میں مسلمانوں کے خلاف انہی لوگوں کو استعمال کیاجاتاہے کیونکہ ایک تو انہیں اپنے ہندو ہونے کا یقین ہوجائے دوسرا مسلمانوں کے خلاف ان کے دلوں میں پیدا کی گئی نفرت کو ہمیشہ تازہ رکھ سکے اور دوسرے مسلمانوں کو بھی اس کا نقصان ہو۔

حالانکہ ان فسادات میں مسلمانوں کی جان ومال کانقصان ہوتا ہے اس کے باوجود میں اس بات کو دعوی کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ان کامقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ان کروڑ ہا لوگوں کو جن کا استعمال مسلمانوں کے خلاف ہوتا ہے کو ہندو برقرار رکھا جاسکے۔

اسی مقصد سے ملک کی تقسیم ہوئی تاکہ مسلمانوں کے خلاف پیدا کی گئی نفرت کو مزید تقویت مل سکے۔ مولانا سجا دنعمانی نے موبائیل فون اور دیگر فضول چیزوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے تاریخی کتابوں کا مطالعہ کرنے پر زوردیا او رکہاکہ حالات بیماری میں بھی انہوں نے 28ہزار صفحات کا مطالعہ کیاہے۔ پیش ہے مولانا سجاد نعمانی کا یہ ویڈیو