آر ایس ایس کارکن نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں’ شاکھا‘قائم کرنے کی وی سی سے اجازت مانگی

اگرہ۔راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کے کارکنوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور کو مکتوب لکھ کر کیمپس میں ’شاکھا‘ قائم کرنے کی منظوری مانگی تاکہ اقلیتی طلبہ میں دائیں بازوتنظیم کے متعلق پائی جانے والی’’ بدگمانیوں‘‘ کو دور کیاجاسکے۔مکتوب میں ان لوگوں نے کہاکہ یہ بہت ضروری ہے تنظیم کے حقیقی نظریہ سے طلبہ کو واقف کروایاجائے۔

آر ایس ایس کارکن محمدامیر رشید نے لیٹر میں کہاہے کہ ’’ آر ایس ایس کے متعلق حقائق سے طلبہ کی واقفیت کے لئے یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔بہت سارے طلبہ تنظیم کے متعلق گمراہ کن بیانات کے ذریعہ بدگمانیاں پیدا کررہے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس قوم کے لئے کام کررہی ہے اور ان کا کام مذہبی امتیاز سے بالاتر ہے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین لیڈر سے رابطہ قائم کرنے پر انہو ں نے کہاکہ’’ یہ کوئی سیاسی اکھاڑہ نہیں بلکہ ایک تعلیمی ادارہ ہے۔

اس اقدام کی مخالفت کرتے ہیں۔ آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو تقسیم کرنے کا ہے اور کیمپس میں اس کے داخلہ کو منظور ی نہیں دیں گے۔ ضرورت پڑنے پر ہم اس کے لئے جدوجہد بھی کریں گے‘‘۔

یونیورسٹی کے انچارج رکن پبلک ریلیشن شافی قداوئی نے کہاکہ انہیں اس ضمن میں کچھ معلوم نہیں ہے۔انہو ں نے کہاکہ ’’ اس طرح کی کوئی درخواست ہے تو اس کے متعلق فیصلہ وی سی لیں گے‘‘علی گڑھ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی دالویر سنگھ نے کہاکہ کیمپس میں شاکھا کے آغاز کا کوئی نقصان تو نہیں ہے مگر کوئی بھی اس شریک ہوسکتا ہے کیونکہ رہائشی ’’ کوتاہ ذہن‘‘ کے حامل ہیں۔