آرماسٹورنگ کو چاند کی مٹی تحفہ میں دینے پر ناسا کے خلاف امریکی خاتون کا مقدمہ

واشنگٹن۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کو اس بات کا یقین دلانے کے لئے وہ نیل آرماسٹورنگ کو تحفہ میں دی گئی چاند کی مٹی کو واپس لانا ضروری ہے جس کے لئے ایک خاتون نے این اے ایس اے کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔

نیل پہلے شخص ہیں جو چاند کی سطح پر چلا ہے۔فیڈرل کورٹ میں سینسیناٹہ کی رہنے والی لاورا سیکومیں یہ کہتے ہوئے مقدمہ درج کیا ہے کہ ان کے والد کے دوست آرماسٹورنگ نے چاند سے حاصل کی گئی مٹی کا مذکورہ خاتون کو تحفہ دیا تھا‘ اس کی اطلاع دی واشنگٹن پوسٹ نے منگل کے روز دی ہے۔

اس خاتون کے والد ٹام موررے امریکی آرمی کے پائلٹ تھے‘ جس نے آرماسٹورنگ کے ساتھ کافی وقت گذارا تھا۔امریکی خلاء باز نے 1970کے دہے کے کچھ وقت میں چاند کی سطح سے حاصل ہوئی مٹی کو ایک تحریری نوٹ کے ساتھ موری جو اس وقت محض دس سال کی چھوٹی بچی تھی کو دیاتھا۔

سیسکو اب ناساکے خلاف کیس کیا ہے ‘ اس خاتون کے وکیل کے مطابق خلائی ایجنسی کی’’ خانگی شہریوں کے پاس سے لونار میٹریل ضبط کرنے کی ایک تاریخ ہے‘‘۔

اٹارنی کے تبصرے پر مشتمل رپورٹ کا کہنا ہے کہ’’ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ کوئی شہری چاند کی سطح کا اجزا ء کا مالک نہیں ہوسکتا ہے اور سیسکو چاند کی مٹی کی قانونی حقد ار ہے‘‘۔

جس مٹی کا سیسکو نے ذکر کیا ہے اس کے متعلق سائسنس دانوں ک کہناتھا کہ یہ چاند کی سطح سے حاصل نمونہ’’ جیسا ‘‘ ہے۔

سیسکو کے کیس میں این اے ایس اے کے ایک او رکیس کا ذکر کیا ہے جس میں مذکورہ ایجنسی نے قمری یادگاریں کیلفورنیا کی ایک معمر خاتون سے ضبط کی تھی جو ان کے متوفی شوہر اور اپولو پروگرام انجینئر نے تحفے میں دیاتھا۔

مقدمے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے این اے ایس اے کے ایک ترجمان نے کہاکہ خلائی ایجنسی کی جانب سے کہنا’’نامناسب ‘‘ ہوگا۔آرماسٹورنگ او راپولو گیارہ لونا موڈیول پائلٹ بز الڈرین نے چاند کی سطح پر چہل قدمی کرتے ہوئے ڈھائی گھنٹے وہاں پر گذارے تھے