آئی ایس آئی کا جاسوسی جال ہندوستان میں سرگرم

وزارت داخلہ نے وزارت دفاع کو خبردار کیا، سم کارڈس سربراہ کرنے والا ایک شخص گرفتار
نئی دہلی ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزارت داخلہ نے وزارت دفاع کو پاکستان کی آئی ایس آئی کی جانب سے مبینہ طور پر ’’جاسوسی جال‘‘ کے بارے میں خبردار کیا۔ آئی ایس آئی سابقہ وظیفہ یاب ملازمین کو روزگار کے مواقع اور مالی مدد کا جھانسہ دیتے ہوئے انہیں پھانسنے کی کوشش کررہی ہے۔ وزارت داخلہ نے انٹلیجنس اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی ہند میں وظیفہ یاب ملازمین کیلئے ایک فرضی تنظیم قائم کی گئی جو سابقہ سپاہیوں کو روزگار کے مواقع اور مالی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کررہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس تنظیم نے ابتداء میں چند وظیفہ یاب ملازمین کی مدد کی لیکن رفتہ رفتہ اس نے مختلف دفاعی تنصیبات کے معاملہ میں معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی لینی شروع کردی۔ اس تنظیم کے ذمہ داران نے یہاں تک کہ بعض سابقہ سپاہیوں سے خواہش کی کہ وہ اس وقت برسرخدمت اپنے ساتھیوں سے ربط قائم کرتے ہوئے تازہ معلومات حاصل کریں جس پر وظیفہ یاب ملازمین میں شبہات پیدا ہوئے۔ وزارت داخلہ نے وزارت دفاع سے خواہش کی ہیکہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کرتے ہوئے ضروری کارروائی کرے۔

یہ نوٹ ایک ایسے وقت روانہ کیا گیا جبکہ ہندوستانی فضائیہ کے بھٹنڈا میں تعینات عہدیدار سے جاسوسی جال کے سلسلہ میں تحقیقات جاری ہیں۔ فضائیہ کے برطرف شدہ عہدیدار رنجیت کے کے پر خفیہ اطلاعات پاکستانی آئی ایس آئی کو فراہم کرنے کا شبہ ہے۔ وہ جاسوسی کے اس ریاکٹ کا ایک حصہ ہیں اور انہیں دہلی پولیس نے پنجاب کے بھٹنڈا میں گرفتار کرلیا ہے۔ اس دوران پولیس نے بیرونی دہلی کے سیکٹر 5 کے ساکن انکش کھنڈیلوال کو گرفتار کرلیا جس پر مبینہ طور پر پہلے سے ایکٹیویٹ کئے گئے سم کارڈس فروخت کرنے کا الزام ہے۔ یہ سم کارڈس آئی ایس آئی کی پشت پناہی کی حامل جاسوسی میں استعمال کئے جارہے ہیں۔ جوائنٹ کمشنر پولیس (کرائم) رویندر یادو نے بتایا کہ کھنڈیلوال دراصل راجستھان کا متوطن ہے اور اس نے پولیٹیکل سائنس میں پوسٹ گرائجویشن کیا ہے۔ اسے کل گرفتار کیا گیا اور دھوکہ دہی اور جعلسازی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جاسوسی کے سلسلہ میں تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ افغانستان و پاکستان علاقہ میں پاکستانی انٹلیجنس اس سے یہ خفیہ اطلاعات حاصل کررہی تھی۔ انٹلیجنس کے ان کارندوں کو آئی ایس آئی کی تائید حاصل ہے۔