پچھلے ہفتہ راجستھان کے الور میں ایک انتخابی مہم کے دوران چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے بھگوان ہنومان کو ایک دلت قراردیا تھا ‘ جس کے بعد اگرہ کے دلتوں نے مطالبہ کیا کہ سارے ملک کی ہنومان منادر کی دیکھ بھال او رانتظامیہ دلت سماج کے حوالے کیاجائے
اگرہ ۔پچھلے ہفتہ راجستھان کے الور میں ایک انتخابی مہم کے دوران چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے بھگوان ہنومان کو ایک دلت قراردیا تھا ‘ جس کے بعد اگرہ کے دلتوں نے مطالبہ کیا کہ سارے ملک کی ہنومان منادر کی دیکھ بھال او رانتظامیہ دلت سماج کے حوالے کیاجائے۔
کم سے کم تیس دلتوں نے ’جنیو‘ برہمانوں کا دھاگا پہن کرہنومان چالیسہ کا جاب کیا اور اس طرح کے نعرے لگائے کہ’ دلت دیوتا ہنومان کی جئے‘ او رجمعرات کے روز دہلی کانپور ہائی وائے پر واقع لنگڑے کی چوکی کے ہنومان مندر پہنچ گئے۔
کانگریس لیڈر امت سنگھ جو دلتوں کی قیادت کررہے تھے مندر میں پوجا کے بعد کہاکہ ’’ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ بھگوان ہنومان اپنے سماج سے تھے۔ یہ چیف منسٹر کی وجہہ سے ہمیں جانکاری ملی ہے جنھوں نے پچھلے ہفتہ اپنی تقریر کے دوران یہ بات کہی۔اب تمام ہنومان مندر ہمارے حوالے کی جائیں۔
ہمیں معلوم نہیں تھا کہ جس بھگوان کی ہم پوجا کرتے ہیں ان کاتعلق کسی کمیونٹی سے ہوتا ہے۔
اگر چیف منسٹر کا ایسا ماننا ہے تو سماج کو چاہئے کہ وہ آگے ائے اور تمام منادر دلتوں کے حوالے کرے‘‘۔
درج فہرست پسماندہ قبائیلی قومی کمیشن کے صدرنشین نند کمار سائی نے جمعرات کے روز کہاکہ ءء کوروکھ زبان کا استعمال کرنے والے لوگ ’ٹیگا‘ گوترا کااستعمال کرتے ہیں جو بندر سے منسوب ہے۔
کانور قبائیلوں میں ایک لفظ ہوتا ہے جس کو ’ہنومان ‘ کہاجاتا ہے ‘ لہذا میرا ماننا ہے کہ وہ قبائیلیوں سے جڑے ہیں اور بھگوان رام کے ساتھ بڑی جنگ میں شامل تھے‘‘۔
درایں اثناء راجستھان کانگریس یونٹ نے یوگی ادتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے ایک شکایت کی ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے اندر یوپی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے کہاکہ ’’ بھگوان ‘ ان کو کسی ذات سے جوڑنے غیر ضروری ہے‘‘۔