میرٹھ۔ سابق بیور و کریٹس پر مشتمل 83افراد کے ایک گروپ جس میں اعلی رتبہ کے ائی اے ایس او رائی پی ایس اور ائی ایف ایس عہدیدار بھی شامل ہیں نے اپنے ایک کھلے مکتوب میں مطالبہ کیا کہ ڈسمبر3کے روز بلند شہر میں تشدد کے بعدایک پولیس افیسر کے قتل کے یوپی میں مودی کی زیرقیادت حکومت کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
لیٹر میں لکھا گیا کہ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں اپنی ذمہ داریوں کا عہد لینے والے چیف منسٹر کی دستور پر عمل میں ناکامی پر استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہم جانتے ہیں کہ ایساہوسکتا ہے ‘ اگر ہم متحد طور پر عوامی رائے قائم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس انہیں جوابدہ بنایا جاسکتا ہے‘‘۔
کچھ سابق بیوو ر کریٹس جس میں سابق فارن سیکریٹری اورسابق چیرمن نیشنل سکیورٹی اڈوائزری بورڈ شیام سرن‘ این سی سیکسینہ سابق سکریٹری پلاننگ کمیشن ‘ سوشیل دوبے سابق وزیر برائے سویڈن‘
کے بی فابیان سابق سفیر برائے اٹلی‘ جولیو رائے بیرو سابق مشیر حکومت پنچاب اور سابق سفیر رومانیہ ‘این بالا بھاسکر سابق پرنسپل مشیر ( فینانس) منسٹری برائی خارجی امور‘ راج دیپ سنگھ سابق اسپیشل ڈائرکٹر جنرل ‘ بارڈر سکیورٹی فورسس‘ افتاب سیٹھ سابق سفیر برائے جاپان اور نجیب جنگ دہلی کے سابق ایل جی شامل ہیں۔
بلند شہر میں3ڈسمبر کے سیانہ میں مبینہ گاؤ ذبیحہ کے نام پرتشدد کی وجہہ سے ایک پولیس انسپکٹر اور شہری کی موت واقع ہوگئی ہے۔ سابق بیورو کریٹس اور سفیر نے کہاکہ ’’ بلند شہر میں مذکورہ ہجومی تشددسونچی سمجھے سازش کاحصہ تھا‘ جس کی وجہہ سے ایک پولیس انسپکٹر کا بے رحمانہ قتل کردیاگیاہے‘‘۔