برطانیہ:پچھلے ہفتہ ایک کپڑوں کی فیکٹری پر دھاوا کرتے ہوئے یوکے ایمگریشن افسروں نے 38ہندوستانیوں کو اپنی حراست میں لیاہے۔
مذکورہ ہندوستانی یا تو مبینہ طور پر غیرقانونی طور پر یہاں رہ رہے تھے یا پھر ان کے ویزا کی معیاد ختم ہونے کے باوجود وہ لیسٹر شہر میں مقیم تھے۔
ڈی سی میں شائع خبر کے مطابق ایمگریشن عہدیداروں کی ٹیم نے ایم کے کلاتھنگ اور فیشن ٹائمز لمیٹیڈ پر دھاوا کیا۔ لیسٹر مرکیوری کی رپورٹ کے مطابق 31لوگ یہاں پر ویزا کی معیاد ختم ہونے کے باوجود مقیم تھے جبکہ 7غیر قانونی طریقے سے یہاں پر پہنچے تھے۔
ایمگریشن محکمہ کے اسٹنٹ ڈائرکٹر الیسن اسپوواگی نے کہاکہ ’’ غیر قانون لیبر کا استعمال جرم ہے ’ یہ ٹیکس ادا کرنے والوں کے ساتھ دھوکہ ہے‘ ایماندار تاجروں کے ساتھ دھوکہ اور ملازمت کے حقیقی متلاشیوں کے مواقعوں کو سلب کرنا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایمیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والو ں کو بڑے جرمانے عائد کئے جائیں گے۔
انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ اس قسم کے واقعات کی ہمیں اطلاع دیں جس میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی ہے‘‘۔یوکے ہو م افس ایمیگریشن انفورسمنٹ نے لیسٹرشیر پولیس اور ایچ ایم ریونیو اینڈ کسٹمز ( ایچ ایم آر سی) افسروں کے ساتھ یہ دھاوے انجام دئے۔
جن کمپنیوں پر دھاوے کئے گئے ہیں ان پر 20,000پوانڈ کا فی کس جرمانہ عائد کیاجاسکتا ہے ۔ برطانیہ میں اگر کوئی کمپنی ملازم کا تقرر عمل میں لاتی ہے تو سب سے پہلے کمپنی کو ملازم کا قانونی موقف کا جائزہ لینا لازمی ہے۔
اگر وہ بناء تحقیق کے کسی کو ملازم رکھتے ہیں تو ایسے کمپنیوں کو بھاری جرمانہ عائد کیاجاسکتا ہے۔