ظہیر الدین علی خان
بیجنگ ۔ /29 جون۔ نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری نے آج کہا کہ ہندوستان اور چین ترقیاتی کاموں کیلئے مل جل کر سرگرم ہیں ۔ دو ہمسایہ ممالک برسوں سے ملک جلکر رہ رہے ہیں اور ان کے مفادات بھی مشترکہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین مختلف شعبوں میں مشترکہ مفاد رکھتے ہیں ۔ اسی لئے اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے متمنی ہے ۔ چین میں تقریباً 10 ہزار ہندوستانی طلباء کی موجودگی اور 50 کمپنیوں کے قیام کا حوالہ دیتے ہوئے حامد انصاری نے کہا کہ وسیع تر تعاون اور ایک دوسرے سے مل جل کر کام کرنے کی ایک بہترین شروعات ہے ۔ ہندوستان اس میں وسعت چاہتا ہے ۔ ہندوستانی سفیر برائے بیجنگ اشوک کانت کی جانب سے حامد انصاری کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین دو ہمسایہ ممالک ہیں اور یہ روز اول سے ہی بہترین پڑوسی ہیں ۔ اب تک بھی انہوں نے ہمسایہ کا بہترین کردار برقرار رکھا ہے اب اس میں وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ حامد انصاری 5 روزہ دورہ پر چین پہونچے تھے ۔ انہوں نے ہندوستانی برادری سے اظہار تشکر کیا کہ وہ حکومت ہند کی مدد کرتے ہوئے مزید ایک معاون دنیا پیدا کررہے ہیں ۔ ہندوستانی برادری جہاں بھی مقیم ہے وہ اپنی کارکردگی سے ملک کا نام روشن کررہی ہے ۔ قبل ازیں حامد انصاری میانمار کے صدر یوتھین سین اور چین کے نائب صدر لی یانچو کے ہمراہ پنچشیل کی 60 ویں سالگرہ کی علامت کے طور پر منعقدہ تصویری نمائش میں شرکت کی ۔ قبل ازیں معتمد داخلہ سجاتا سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے حکومت چین کے ساتھ اپنے تمام مسائل کو اٹھایا ہے ۔
اس میں ہندوستانی علاقوں میں چین کی دراندازی کا مسئلہ بھی شامل تھا ۔ حامد انصاری /26 جون تا /30 جون 5 روزہ دورہ پر چین میں موجود ہیں ۔ گریٹ ہال میں انہوں نے وزیراعظم چین سے ملاقات کی تھی ۔ حامد انصاری کل بروز پیر چین کی اکیڈیمی آف سوشیل سائینس میں ہند ۔ چین اور عالمی امور پر خطاب کریں گے ۔ گزشتہ ایک دہے سے ہند ۔ چین کے درمیان تعلقات غیرمعمولی طور پر مضبوط ہوئے ہیں ۔ ہندوستان اور چین سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں اور اسکالرس پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی کام کررہی ہے جو انسائیکلو پیڈیا کی تیاری میں مصروف ہیں ۔ اسے کل /30 جون کو ہندوستان اور چین کی جانب سے انگلش اور چینی زبان میں جاری کیا جائے گا ۔ ہندوستان اور چین کی 2 ہزار سال پرانی تاریخ ہے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان ثقافتی رابطہ پر بہترین لٹریچر پایا جاتا ہے ۔
اس انسائیکلو پیڈیا میں دونوں ملکوں کی تاریخ بھی شامل ہے ۔