وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014میں ریاست گجرات کو ماڈل کے طور پر پیش کرتے ہوئے سارے ملک میں گجرات جیسی ترقی لانے کا ہندوستان کی 125کروڑ عوام کو بھروسہ دلایاتھا۔
مگر اس قسم کے ویڈیو اور تصوئیریں دیکھنے کے بعد گجرات کی ترقی کے تمام دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد نظر آتے ہیں۔یہ ویڈیو کچھ دس پندرہ دن پرانا ہے جس میں کچھ اسکولی بچوں کو جان جوکھم میں ڈال کر نہر پر بنی ٹوٹے ہوئے پل کا سہارا لے کر اپنے گھر جانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھائے دے رہے ہیں۔ یہ ویڈیو دراصل گجرات کے کھیڑا گاؤں کا بتایا جارہا ہے۔
دوماہ قبل یہ پل ٹوٹ گیاتھا جس کے بعد سے گاؤں والوں کو نو کیلومیٹر کی مسافت طئے کرکے دوسرے گاؤں جانا پڑرہا ہے جہاں پران کی ضروریات زندگی کی تکمیل کاسامان دستیاب ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پل ٹوٹنے کے بعد کھیڑا گاؤں کے بزرگوں‘بچوں اور عورتو ں کا کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب توجہہ مبذول کروانے کے بعد بھی پل کی مرمت کرنے کا انتظامیہ کو خیال نہیں آیا ۔
ویڈیو اور تصوئیروں میں صاف طور سے دیکھاجاسکتا ہے کہ کس طرح معصوم بچوں کو پل پارکرانے کاکام کیاجارہا ہے اور اس کام میں بچوں کے ساتھ بڑوں کی بھی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے ۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ ندی کا پانی آلودہ بھی ہے جس میں اطراف واکناف کے فیکٹریوں کا پانی بھی چھوڑا گیا ہے۔