نیوز 18کے چوپال پروگرام کے دوران جواہرلال نہرو اسٹوڈنٹ یونین لیڈرکنہیاکمار اور بی جے پی ترجمان سنبت پاتراکے درمیان میں تاریخ کے عنوان پر ایک زبردست مباحثہ عمل میں آیا جس میں کنہیا کمار اور مسٹر پاترا کے درمیان میں تاریخی واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوششوں کا خلاصہ ہوا۔
اس بحث میں گولواکر‘ ہندو مہاسبھا اور کمیونسٹ نظریہ لینین اور موسولونی کے بشمول کمیونزم کے نظریہ کو فروغ دینے کی باتیں بھی اس بحث کے سامنے ائی ہے۔
پاترا نے پوری بحث میں فرضی الزامات ‘ جھوٹے دعوؤں کو پیش کرتے ہوئے اپنے آپ کو درست ثابت کرنا شروع کردیا۔ اس بحث میں ایک چیز صاف طور پر دیکھائی دے رہی تھی کہ نیوز 18کے اینکر غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھائی دئے۔
اینکر کشور جہاں پر سنبت پاترا کو روکنے میں پوری طرح ناکام دیکھائی دئے۔ اس کے باوجود کنہیا کمار نے پاترا کو زبردست انداز میں گھیرتے ہوئے پاترا سے پوچھا کہ گاندھی کو مانتے ہیںیا گوڈسے کو مانتے ہیں۔
سنبت پاتراپوری بحث میں جواہرلال نہریو نیورسٹی میں لگائے گئے مبینہ نعروں کے مسلئے پر گھیرنے کی کوشش کی گئی ہے۔پوری بحث میں عنوان پر بات ہی نہیں ہوئی جبکہ کنہیا کمار کی جانب سے گوڈسے مردہ باد کا نعرہ لگانے سے پاترا نے گریز کیا۔