او آئی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری ، دہشت گردی، انتہا پسندی اور تعصب کی مذمت
مکہ المکرمہ2 جون (سیاست ڈاٹ کام) مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند،فلسطین سے اسرائیلی قبضہ ختم کرایا جائے۔او آئی سی اعلامیہ۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطین مسلم امہ کا بنیادی مسئلہ ہے۔ عالمی قراردادوں کے مطابق فلسطین سے اسرائیلی قبضہ ختم کرایا جائے۔ مقبوضہ بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے، آزاد اور خودمختار ریاست میں زندگی بسر کرنا فلسطینیوں کا حق ہے۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ہرقسم کی دہشت گردی، انتہاپسندی اور تعصب پسندی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی گئی۔او آئی سی نے عالمی برادری سے خطے میں امن وسلامتی برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کوشہریت، مذہب یا کسی علاقے سے نہیں جوڑا جاسکتا۔او آئی سی نے مذہب اور رنگ نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہوئے نفرت، امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے برداشت، احترام، بات چیت اور تعاون پر زور دیا۔
اعلان مکہ کے نام سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور القدس کے معاملے کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ تنظیم نے تمام فورمز پر اس مسئلے کے حق میں اپنے اصولی اور مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کے قومی حقوق بشمول حق خود ارادیت اور 1967ء کی سرحدوں کے اندر آزاد اور خود مختار ریاست جس کا صدر مقام القدس الشریف ہو، کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔ تنظیم نے اقوام متحدہ کی قرارداد 194 کے تحت فلسطینیوں کی وطن واپسی کی ضرورت پر زور دیااعلامیے میں امریکی انتظامیہ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی رقوم کی لوٹ مار اور ان کے ٹیکسوںکی عدم ادائیگی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ اعلامیے میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرے۔ اعلامیے میں تنظیم آزادی فلسطین کو فلسطینی قوم کی حقیقی نمائندہ تنظیم قرار دیا گیا۔او آئی سربراہ اعلامیہ میں جموں وکشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کی گئی۔