سری نگر: اس سال پچاس مسلم امیدواروں نے یوپی ایس سی میں اپنا مقام بنایا‘ نارتھ کشمیر ہندواڑہ ضلع کے سرحدی علاقے کے رہنے والے بلال محی الدین بھٹ نے کہاکہ’’ میرے جذبات کو لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔ میں دنیا میں خود کو سب سے اوپر محسوس کررہا ہوں‘‘ انہوں نے یوپی ایس سی امتحانات میں دسواں مقام حاصل کیا ہے اور فی الحال لکھنو میں فارسٹ افیسر کی حیثیت سے تقرر عمل میں ایا ہے۔
بھٹ نے اب تک چار مرتبہ یو پی ایس سی امتحانات میں حصہ لیا تھااور نومبر میں32کا ہونے والا تھا‘ جو ملازمت کے لئے عمر کی حد ہے‘‘۔ بھٹ نے مغموم آواز میں کہاکہ’’ مجھ اس بات امید تھی ۔ باربار کوشش کی ۔ میں سال2010سے کوشش کررہا تھا‘‘۔
انہوں نے اسکول اور کالج سری نگر سے مکمل اور جموں میں ویٹرنری سائنس کی پڑھائی سے قبل ‘ انہوں نے کشمیر ایڈمنسٹرٹیو سروس (کے اے ایس) میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بھٹ نے کہاکہ ’’ تاہم میرا مقصد ائی اے ایس تھا اور اب مجھے امید ہے کہ میں اپنے ہوم کیڈر حاصل کرلونگا‘‘۔
بھٹ جس کے تین بھائی او ربہنیں ہیں اور ان کے والد بھی کے اے ایس افسر ہیں نے کہاکہ ’’ میں اپنے مقصد حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کو تیار تھا‘‘۔ بھٹ نے جنتا کا رپورٹر کو بتایا کہ’’ میں کافی عرصے سے اپنے گھر واپس لوٹنا چاہتا تھا تاکہ میں اپنے لوگوں کی خدمت کرسکوں‘‘۔
بھٹ کی کامیابی پر یونین منسٹر جتندر سنگھ اور سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ کے علاوہ کئی لوگوں نے انہیں مبارکباد پیش کی۔سنگھ نے کہاکہ’’ یہ ایک حوصلہ افزاء نتیجہ ہے کہ جہاں پر نوجوان طبقے دہشت گرد سے متاثرعلاقوں میں رہنے کے باوجود سیول سروس امتحانات میں حصہ لیکر ٹاپرس میں شامل ہورہے ہیں۔
اپنے پیغام میں عمر عبداللہ نے کہاکہ ریاست کے بچے کو وہ تمام خوشیاں نصیب ہوں جس کو حقدار ہے‘‘