پلواماں دہشت گرد حملے کے پس منظر میں کشمیری کے موجودہ حالات پر آر ایس ایس کی مجوزہ میٹنگ میں قرارداد متوقع

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ کشمیر پر پہلی مرتبہ سنگھ کازور ہوگا ۔ سابق میں کشمیر کے حالات پر سرحد پرسے دہشت گردی‘ اورسکیورٹی جوانوں پر حملے قرارداد کا حصہ رہا ہے

نئی دہلی۔ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ( آر ایس ایس) جو بھارتیہ جنتاپارٹی کی سیاسی سرپرست بھی ہے کی ایک اعلی سطح کمیٹی مدھیہ پردیش میں منعقد ہونے والے مجوزہ میٹنگ کے دوران کشمیر وادی کے حالات اور بڑھتے دہشت گرد حملوں کے علاوہ نوجوانوں کی دہشت گرد گروپوں سے بڑھتی رغبت پر تبادلہ خیال کرے گی‘اس بات کا خلاصہ مجوزہ اجلاس کے ایجنڈہ سے واقف ذرائع نے کیاہے۔

اکھیل بھارتیہ پرتنیدھی سبھا( اے بی پی ایس) کے اجلاس مارچ8سے 10تک مقرر ہیں جو مجوزہ لو ک سبھا 2019انتخابات سے کچھ ہفتوں قبل ہونگے ۔

اور یہ ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب کشمیر کے پلواماں میں سی آر پی ایف جوانوں کے قافلہ پر ایک خود کش بم حملہ ہوا جس میں چالیس سے زائد جوان شہید ہوگئے ہیں۔

سنگھ نے حملے کی مذمت کی اور خاطیو ں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیاہے۔اس کے علاوہ سنگھ کے کیڈرس کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شہید سپاہیوں کے ورثہ کے لئے فنڈس اکٹھا کریں۔سنگھ کے ایک سینئر جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ’’ کشمیر کا مسئلہ ہمیشہ سے ہی سنگھ کے لئے حساس رہا ہے۔

توقع ہے کہ کشمیر کے مسلئے زیر بحث ائے گا اور اس پر کوئی قرارداد بھی پیش کی جائے گی بشرطیکہ فیصلہ ساز کمیٹی کسی نتیجے پر پہنچے ‘‘۔روایتی طور پر مذکورہ اے بی پی ایس جس کے اجلاس میں سنگھ کے اعلی قائدین شرکت کرتے ہیں ‘ قومی اہمیت پر تبادلہ خیال کرتا ہے۔

اجلاس کے آخری دن ملک کی سالمیت او راہمیت کے متعلق سنگھ کے فیصلوں پر مشتمل قراردادیں پیش کی جاتی ہیں۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ کشمیر پر پہلی مرتبہ سنگھ کازور ہوگا ۔ سابق میں کشمیر کے حالات پر سرحد پرسے دہشت گردی‘ اورسکیورٹی جوانوں پر حملے قرارداد کا حصہ رہا ہے۔سابق میں خود مختاری کے متعلق جموں کشمیر اسمبلی کی قرارداد کی پیشکش پر بھی سنگھ نے ردعمل کا اظہار کیاتھا۔

اس کے علاوہ چین کی جانب سے جب بھی مداخلت کی جاتی ہے اس وقت سنگھ ضرور اپنا ردعمل پیش کرتا ہے ۔ مجموعی طور پر قومی سالمیت اورسکیورٹی معاملات پر سنگھ کا ردعمل ضرور رہتا ہے۔