اللہ ک رسول مقبول ﷺ کے پاس پانی پلانے کا عمل نہایت پسندیدہ ہے اور اللہ تعالی بھی اس عمل سے کافی خوش ہوتا ہے ۔ اگر کسی انسان کے گناہوں اضافہ ہوگیا ہے تو وہ پانی پلانا شروع کردے۔ کیونکہ پانی پلانے کا عمل ہے ایسا عمل ہے جو انسانوں کے اجر وثواب کا مرتکب بنتا ہے۔
جہنم میں لوگوں کو پانی کی ایک بوند کے لئے ترستا دیکھاجائے گا۔ کنواں کھدوانے والا شخص صبح قیامت تک اجروثواب کا حامل رہے گا۔
تین لوگوں میں ایک ایسے شخص سے اللہ روز محشر مخاطب نہیں ہوگا جو جنگل میں کافی مقدار میں پانی ہونے کی وجہہ سے وہ مسافرین کو پانی نہیں پلایا۔
پانی کا ضائع کرنا گناہ ہے۔ انسانوں ‘ چرند پرند کو پانی دینا ثواب کا کام ہے۔