ایودھیا ۔ پچیس سالو ں میں پہلی مرتبہ ریاست اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں وی ایچ پی کے کارکنوں نے 6ڈسمبر کے روز ’’شوریہ دیوس‘‘ کے ضمن میں ریالی نکالی اور چہارشنبہ کے روز ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنانے کا مطالبہ کیا۔دکن ہیرالڈ میں شائع خبر کے مطابق وی یچ پی چاہتی ہے کہ وہ گجرات کے سومناتھ مندر کے طرز پر ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے لئے پارلیمنٹ میں قانون بنایاجائے۔
وی ایچ پی نے الزام عائد کیا ہے کہ کپل سبل کے ذریعہ کانگریس مسئلہ کو تول دینا چاہتی ہے۔یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بابری مسجد رام جنم بھومی مسلئے پر کپل سبل سنی سنٹرل وقف بورڈ کی سپریم کورٹ میں نمائندگی کررہے ہیں۔
وہ چاہتے ہیں کہ 2019کے عام انتخابات کے بعد سنوائی عمل میں لائی جائے۔یہاں پر خبر یہ بھی ہے کہ وی ایچ پی شرد شرما نے مسلمانوں پر الزام عائد کرتے ہوئے انہیں کیس میں شکست کے خوف سے فیصلے کو ٹالنے کا ذمہ دار ٹھرایاگیا ہے۔
یہاں پر یہ بات بھی صاف کردیں کہ مذہبی معاملے ہونے کی وجہہ سے اس میں کسی قسم کی کوئی صلح صفائی نہیں ہو پائی ہے۔ایودھیا میں وی ایچ پی کارکنوں نے بھگوا جھنڈیوں کے ساتھ ہاتھوں میں تلواریں لئے جلوس نکالا۔
حالانکہ علاقہ میں سیکشن144کا نفاذ عمل میں لایاگیاتھا باوجود اسکے وی ایچ پی کارکنوں نے ریالی نکالتے ہوئے قانون کو طاق پر رکھ دیا۔ اس موقع پر وی ایچ پی کے زیر اہتمام منعقدہ پروگراموں سے بھگوا لیڈروں نے خطاب بھی کیا۔