الہ آباد ہائی کور ٹ کے نوٹس کے بعد کانگریس کا بیان
ماہر اقتصادیات اور سابق وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے دوصفحات پر مشتمل اپنے بیان میں کہاکہ بیس فیصد غریبوں کو 72ہزار روپئے سالانہ دینے سے ملک کی جی ڈی پی محض ایک اعشاریہ 2یا ایک اعشاریہ پانچ فیصد خرچ ہوگا۔ ایڈوکیٹ فرمان احمد نقوی نے کہاکہ پٹیشن گمراہ کن ہے
نئی دہلی۔الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کانگریس کی نیائے اسکیم پر الیکشن کمیشن اور پارٹی کو جاری نوٹس کے بعد ماہر اقتصادیات اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اس پر تجزیہ پیش کیاہے۔
انہو ں نے کہاکہ ’ ’نیوتم ائیو یوجنا‘‘ ( نیائے) دوہرے مقصد کو حاصل کرنے والی توانااسکیم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے ایک طرف ہمارے ملک سے باقی ماندہ غریبی ہٹائے جائے گی وہیں دوسری طرف ٹہرا ہوا اقتصادی نظام دوبارہ رفتار میں آجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ نیائے اسکیم کے تحت ہندوستان کے بیس فیصد س سے زیادہ غریب خاندانوں میں سے ہر ایک خاندان کو 72ہزار روپئے سالانہ رقم دی جائے گی ۔
ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہاکہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ نیائے اسکیم کو ملک کی عوام نے بہت پسند کیاہے اور اس اسکیم پر پورے ملک میں مثبت انداز میں بحث ہورہی ہے ۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ 1947میں جب ہمارا ملک برطانوی حکومت سے آزاد ہوا تھا اس وقت تقریبا 70فیصد ہندوستانی عوام خط افلاس سے نیچے زندگی گذار رہے تھے ۔
لیکن حکومت ہند کی جانب سے ایسی اسکیمیں تیار کی گئیں کہ جب کے سبب خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کا فیصد ستر سے گھٹ کر بیس فیصد رہ گیا چنانچہ اب وقت آگیا ہے کہ یہ باقی ماندہ غربت ہے اس کو دور کیاجائے ۔
ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہاکہ نیائے اسکیم ہندوستان کے ہر خاندان کے افتخار کو یقینی بنائے گی۔ انہو ں نے کہاکہ براہ راست آمدنی کی مدد کرکے نیائے اسکیم غریبوں کو معاشی آزجادی او رانھیں قابل افتخار بنائے گی۔
مذکورہ اسکیم کے تحت ملک کم سے کم آمدنی کی فراہمی کی گیارنٹی کے دور میں داخل ہوگا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز الہ آباد ہائی کورٹ نے مفاد عامہ میں داخل پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس کیاتھا کہ آخر اس نے کس بنیاد پر کانگریس کے انتخابی منشور کو ہری جھنڈی دی ہے؟ کیانیائے اسکیم کو عملی جامعہ پہنایاجاسکتا ہے ؟ اور اس قسم کے دوسرے سوالات پوچھے ہیں۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے نوٹس پر الہ آباد ہائی کورٹ کے معروف ایڈوکیٹ فرمان احمد نقوی نے انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسکیم بالکل درست ہے اور بلاوجہہ کی پٹیشن تھی جس پر نوٹس کیاگیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کیااس سے پہلے اس طرح کسی کے انتخابی منشور پر نوٹس جاری کیاگیا ہے؟۔