میانمار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں ہیں : اقوام متحدہ 

نیو یارک : اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتو نیو گوٹر یس نے کہا کہ میانمار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ میانمار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں جب کہ انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا مقصد روہنگیا کی نسل کشی تھی ۔انہو ں نے کہا کہ میانمار فوج قتل عام اور اجتماعی زیادتیو ں میں ملوث ہیں ۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے میانمار میں روہنگیا مسلمانو ں کے خلاف ہونے والی کارروائی پر کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ہے ۔جس میں کہا گیا کہ ملک کے اعلی ترین افسران سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی او رانسانیت سوز اقدامات کے حوالہ سے تفتیش کی جانی چاہئے ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ ۱۰۰؍ سے زیادہ انٹر ویوز پر مبنی ہے۔او رعالمی ادارہ کی جانب سے میانمار کے حکام کے خلاف اب تک سب سے بڑی کارروائی ہے ۔رپورٹ میں میانمار کی فوج کے متعلق کہاگیا کہ ان کی جنگی حکمت عملی مستقل طور پر سیکیوریٹی خدشات سے غیر متناسب حد تک جارحانہ تھی ۔ اس رپورٹ میں چھ اعلی فوجی افسران کے نام دیئے گئے ہیں ۔

جن کے بارے میں کہاجارہا ہے کہ ان پر مقدمہ چلنا چاہئے ۔ اس رپورٹ میں امن نوبل انعام یافتہ میانمار کی رہنما آنگ سانگ سوچی پر بھی سخت تنقید کی گئی اورکہا گیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے میں ناکام ہوگئیں ہیں ۔اس رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ یہ معاملہ انٹر نیشنل کرمنل کورٹ بھیجا جائے ۔واضح رہے کہ روہنگیا حکومت کی ظلم و زیادتی کی وجہ سے اب تک ۷؍ لاکھ روہنگیائی مسلمان ملک چھوڑ کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔