ممبئی اور اُڈیشہ میں موسلادھار بارش ، تسلسل کی پیش قیاسی

ممبئی۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شہر ممبئی کو آج مسلسل دوسرے دن بھی موسلادھار بارش کا سامنا ہے جبکہ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی ہے کہ مانسون ممبئی میں مزید طاقتور ہونے کا امکان ہے جس سے آئندہ 48 گھنٹے مسلسل موسلادھار بارش جاری رہ سکتی ہے۔ علاقائی موسمیات مرکز ممبئی نے کہا کہ ممبئی میں زبردست بارش کی پیش قیاسی جاری کردی گئی ہے۔ وسطی مہاراشٹرا اور کونکن کے علاقوں میں آئندہ 48 گھنٹوں میں انتہائی زبردست بارش ممکن ہے۔ بارش کی وجہ سے شہر ممبئی کے علاقوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے کئی نشیبی علاقوں میں ٹریفک جام واقع ہوا۔ دادر، پریل، سیان، کُرلا، گھٹ کوپر، مغربی ایکسپریس شاہراہ میں پانی جمع ہوجانے سے گاڑیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی۔ شمالی ممبئی کی جھیل وہار کے سطح آب 80.12 میٹر سے زیادہ ہوچکی ہے۔ یہ ممبئی کی پانچویں جھیل ہے جو لبریز ہوکر چھلکنے لگی ہے۔ بھوبنیشور سے موصولہ اطلاع کے بموجب اڈیشہ کے کئی مقامات پر مسلسل بارش گزشتہ دو دن سے معمولات زندگی معطل کردینے میں کامیاب ہوگئی۔ ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے جنوبی مدھیہ پردیش اور متصلہ علاقہ ودربھا اور اُڈیشہ کے بیشتر میدانی علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹے بارش اور گرج چمک کے ساتھ چھینٹے پڑنے کا امکان ہے۔ اس کے زیراثر زبردست بارش شمالی اُڈیشہ کے اضلاع میں ایک یا دو مقامات پر ہوسکتی ہے۔ 50 کیلومیٹر فی گھنٹہ سے 60 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ساحلی اُڈیشہ میں آندھی چلنے کا امکان ہے۔ ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ گزشتہ دو دن سے اُڈیشہ کے کئی علاقوں بشمول دارالحکومت بھوبنیشور میں موسلادھار بارش کا سلسلہ ہے۔ چندی گڑھ سے موصولہ اطلاع کے بموجب پنجاب اور ہریانہ دو صف اول کی زرعی ریاستیں ہیں۔ یہاں جاریہ سال بہت کم بارش ہوئی ہے۔ دونوں ریاستوں میں 65 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔ چندی گڑھ دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت ہے۔ یہاں بھی جاریہ موسم برسات میں 65 فیصد کم بارش ہونا ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چندی گڑھ کے محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے کہا کہ دستیاب اعداد و شمار کے بموجب یکم جون تا 31 اگست جاریہ سال پنجاب میں 138 ملی میٹر بارش ہوئی۔ جبکہ اس مدت میں حسب معمول بارش 400.7 ملی میٹر ہوا کرتی ہے۔ اس طرح 65 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ پڑوسی ریاست ہریانہ میں بھی صورتِ حال پریشان کن ہے۔ ریاست میں اس مدت کے دوران 131.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ معمول کے مطابق 380.3 ملی میٹر بارش ہونا چاہئے۔ اس طرح اس ریاست میں بھی 65 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ مرکزی زیرانتظام علاقہ چندی گڑھ میں 244.7 ملی میٹر بارش ہوئی اور بارش میں کمی 65 فیصد درج کی گئی۔ ہریانہ میں بھی بحیثیت مجموعی معمول سے کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ حکومت پنجاب نے پہلے ہی 2.330 کروڑ روپئے مرکز سے طلب کئے ہیں تاکہ طویل خشک موسم کے حالات سے نمٹا جاسکے۔ چیف منسٹر ہریانہ بھوپیندر سنگھ ہوڈا نے ریاست میں قحط کے آثار کی موجودگی پر فکرمندی ظاہر کی ہے اور سرکاری عہدیداروں کو صورتِ حال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔