مذہبی امتیازی سلوک کیخلاف سکھ ڈاکٹر نے مقدمہ دائر کردیا

نیویارک: ایک سکھ ڈاکٹر نے یہاں ایک امریکن میڈیکل آرگنائزیشن کے خلا ف مقدمہ دائر کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیاکہ آرگنائزیشن نے صرف اس کی مذہبی حلیہ کی بنیاد پر نیورولوجی شعبہ میں ملازمت فراہم کرنے سے انکارکردیا۔جسویندر پال سنگھ ایک لائسنس یافتہ فزیشن ہیں جو نیورولوجی کے شعبہ میں بھی پریکٹس کرتے ہیں۔

اس دوران سکھ ایڈوکیسی گروپ دی سکھ کولیشن نے کل امریکہ کی ڈسٹرکٹ عدالت میں عرضداشت داخل کی جودراصل جسویندر پال سنگھ کی جانب سے تحریر کی گئی تھی ۔

اس قانونی عرضداشت میںیہ الزام عائد کیاگیا ہے جسویند ر سنگھ ایک ماہر فزیشن اور اپنی مذہبی تشخص کے طورپر پگڑھی باندھتے ہیں اور داڑھی رکھتے ہیں۔

نیورولوجی ڈپارٹمنٹ میں ملازمت فراہم کرنے کے لئے انہوں نے درخواست دی تھی‘مگر کافی تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد نیورلوجی ڈپارٹمنٹ نے ا ن کے مذہبی حلیہ کے پیش نظر ملازمت فراہم کرنے سے انکارکردیاہے۔