مبینہ طور پر مارپیٹ کے بعد جبل پور اسپتال میں شریک شدید طور پر زخمیوں کی شناخت 45سالہ ٹیلر ریاض اور ان کے دوست 38سالہ شکیل کی حیثیت سے کی ہے۔
ستانہ۔پولیس نے ہفتہ کے روز بتایا کہ مدھیہ پردیش کے ضلع ستانہ میں ایک مسلم شخص اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکا جس پر ہجوم نے مبینہ طور پر گائے ذبح کرنے کے شبہ میں حملہ کرکے ہلاک کردیا جبکہ متوفی کا ایک دوست بھی اس حملے میں زخمی ہوا ہے۔
مبینہ طور پر مارپیٹ کے بعد جبل پور اسپتال میں شریک شدید طور پر زخمیوں کی شناخت 45سالہ ٹیلر ریاض اور ان کے دوست 38سالہ شکیل کی حیثیت سے کی ہے۔
امگاراگاؤں میں لوگوں نے لاٹھیوں اور ہتھیار سے ان پر حملہ کیاتھا ۔ستانہ میں واقعہ پیش آنا کے بعد تناؤ کا ماحول پیدا ہوگیا ہے‘ واقعہ کے پیش نظر پولیس نے علاقے میں سکیورٹی بڑھادی۔حملے کے کچھ گھنٹوں بعد ستانہ کے ضلع اسپتال میں ریاض کی موت واقع ہوگئی ۔
پسماندگا ن میں بیوہ کے علاوہ تین بچے ہیں۔ جبکہ شکیل ایک ٹیکسی ڈرائیور ہے۔ شکیل نے پولیس سے کی گئی شکایت میں کہاکہ جمعہ کے روز تقریبا 3بجے ایک ہجوم نے ان لوگوں پر حملہ کردیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ شکیل نے گاؤ ذبیحہ میں ملوث ہونے کی بات سے انکار کیاہے۔
مذکورہ حملے او رقتل کے الزام میں پولیس نے امگارا گاؤں کے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔مشتبہ لوگوں کی شناخت پون سنگھ گونڈ‘ وجئے سنگھ گونڈ ‘ پھول سنگھ گونڈ او رنارائن سنگھ گونڈ کے طور پر ہوئی ہے۔
ملزمین میں سے ایک پون سنگھ گونڈ نے ریاض او رشکیل کے خلاف بھی ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں دونوں کو اس نے گاؤ میں گائے ذبح کرنے کا الزام عائد کیاہے۔
پون سنگھ نے اپنی شکایت میں کہاکہ فرار کے دوران گرنے سے شکیل اور ریاض زخمی ہوئے ہیں ۔ ملزمین نے مارپیٹ سے صاف انکار کیا ہے۔ پولیس نے پون سنگھ گونڈ کی شکایت پر مدھیہ پردیش گائے ذبیحہ ایکٹ 2004اور میویشی قانون 1959کے تحت ریاض او رشکیل کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی درج کیاہے۔ستانہ سپریڈنٹ آ ف پولیس راجیش کمار ہنگار نے کہاکہ امگارہ گاؤں سے مردہ گائے بھی ضبط کی ہے