خصوصی عدالت نے سپریم کورٹ کی ان ہدایتوں کا حوالہ دیا جس کے تحت سیاسی لیڈروں کے مقدمات میں ٹھاکر کی تیزی کے ساتھ سنوائی کے لئے موجودگی ضروری مانی جائے گی
مالیگاؤں بم دھماکوں کی کیس کی سنوائی کے لئے 2008میں قائم کی گئی خصوصی عدالت بھوپال سے نومنتخبہ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کیس کی سنوائی کے دوران عدالت میں پیش ہونے سے راحت کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
عدالت نے انہیں ہدایت دی ہے کہ ہفتہ میں کم سے کم ایک مرتبہ وہ حاضری دیں۔
خصوصی عدالت نے سپریم کورٹ کی ان ہدایتوں کا حوالہ دیا جس کے تحت سیاسی لیڈروں کے مقدمات میں ٹھاکر کی تیزی کے ساتھ سنوائی کے لئے موجودگی ضروری مانی جائے گی۔
احکامات میں کہاگیا ہے کہ ”حسب ضروری معزز عدالت کوہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ سیاسی قائدین کے معاملات کو تیزی کے ساتھ حل کریں۔
ان احکامات کے پیش نظر اب مذکورہ اے ون(ٹھاکر) رکن پارلیمنٹ ہونے کی وجہہ سے ایک سیاسی لیڈر ہیں اور معاملہ پر پہلے سے ہی عدالت کی ہدایت کے مطابق تیزی کے ساتھ سنوائی ہورہی ہے‘
دوبارہ میں احکامات جاری کرتاہوں کہ وہ ہفتہ میں کم سے کم مرتبہ عدالت میں پیش ہوں‘اس کے علاوہ دیگر ملزمین کی بھی حاضری ضروری ہے“۔
ٹھاکر کے وکیل نے جون 3سے جون 7کے درمیان سنوائی میں حاضرہونے سے راحت کی مانگ پرمشتمل ایک درخواست عدالت میں پیش کی تھی تاکہ ٹھاکر اپنے انتخابی عمل کو پورا کرسکیں۔